حکومت کے خلاف احتجاج مسترد ، بس کرایوں میں معمولی اضافہ ، چیرمین کارپوریشن ستیہ نارائنا کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 27 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ میں آر ٹی سی بس کرایوں میں آج سے اضافہ کے خلاف مختلف اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کو ٹی ایس آر ٹی سی انتظامیہ نے بالکلیہ طور پر مسترد کردیا اور کہا کہ اپوزیشن جماعتیں احتجاج کے لیے عوامی تائید سے محروم ہیں بلکہ سابقہ اضافوں کے مقابلہ میں تلنگانہ حکومت کی جانب سے صرف معمولی طور پر بس کرایوں میں اضافہ سے تلنگانہ عوام نے اتفاق کیا بلکہ بس کرایوں میں اضافہ پر مثبت ردعمل عوام سے حاصل ہورہا ہے تاہم آر ٹی سی انتظامیہ عوام کو بہتر سہولتیں فراہم کر کے اپنی کارکردگی میں مزید بہتری پیدا کر کے آر ٹی سی کے خسارہ میں کمی کرنے کے اقدامات کرے گا ۔ آج یہاں بس بھون میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر نشین ٹی ایس آر ٹی سی مسٹر ایس ستیہ نارائنا اور منیجنگ ڈائرکٹر ٹی ایس آر ٹی سی مسٹر جی وی رمنا راؤ نے اس بات کا اظہار کیا اور بتایا کہ ریاستی عوام کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت اور آر ٹی سی انتظامیہ نے بس کرایوں میں معمولی اضافہ کر کے زائد مالی بوجھ عائد کرنے سے گریز کیا ۔ انہوں نے بس کرایوں میں اضافہ کی تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ ایکسپریس بس کے کرایہ میں فی کیلو میٹر 8 پیسے ڈیلکس بس کے کرایہ میں فی کیلو میٹر 9 پیسے ، سوپر لکثرری بس کرایہ میں فی کیلو میٹر 11 پیسے ، راجدھانی بس کرایہ میں فی کیلو میٹر 14 پیسے ۔ گروڈا بس کرایہ میں فی کیلو میٹر 16 پیسے ، گروڈا پلس بس کرایہ میں فی کیلو میٹر 17 پیسے اور وینیلا بس کرایہ میں فی کیلو میٹر 23 پیسوں کا اضافہ کیا گیا اور سٹی آرڈینری ، میٹرو ایکسپریس اور میٹرو ڈیلکس بس کے موجودہ کرایہ میں دس فیصد کا اضافہ کیا گیا ۔ اس کے علاوہ دیہی علاقوں کو چلائی جانے والی پلے ویلگو بس سرویس کرایہ میں 30 کیلو میٹر تک ایک روپیہ اور 30 کیلو میٹر تا 50 کیلو میٹر تک کہ فاصلہ کے لیے دو روپئے کا اضافہ کیا گیا ۔ صدر نشین ٹی ایس آر ٹی سی مسٹر ستیہ نارائنا نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو حدف ملامت بنایا اور کہا کہ گذشتہ سال ماہ اکٹوبر میں ہی آندھرا پردیش ریاست میں آر ٹی سی بس کرایوں میں اضافہ کیا گیا تھا تب بحیثیت اہم اپوزیشن جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے بس کرایوں میں اضافہ کے خلاف کسی قسم کا کم از کم احتجاج بھی نہیں کیا ۔ لیکن آج تلنگانہ آر ٹی سی نے بس کرایوں میں اضافہ کیا تو احتجاج منظم کررہی ہے جو کہ قابل مذمت ہے ۔۔