اپنے بچے کا خوف دُور کریں

کھیل کا میدان ہو یا کلاس روم، جہاں بچے آپس میں کھیلتے ہیں، وہاں ان میں ہنسی مذاق ہوتا رہتا ہے اور بعض اوقات لڑائی جھگڑے کی نوبت بھی آجاتی ہے۔ کچھ بچے اس معاملہ میں حساس ہوتے ہیں اور وہ اپنے ساتھیوں کا ہنسی مذاق برداشت نہیں کرپاتے۔ اکثر ان بچوں کیلئے یہ بات سنگین نوعیت اختیار کرجاتی ہے۔ اس لئے جب بچے کھیل کود کر یا اسکول سے واپس گھر آئیں تو ان پر خصوصی توجہ دیں۔
لہٰذا آپ کو چاہئے کہ ان کے ہر عمل پر نگاہ رکھنے کے ساتھ ساتھ مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں: ٭بچہ اگر اُداس ہے اور آپ سے نظریں ملانے سے کترا رہا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ یقینا کسی مسئلہ کا شکا رہے۔ پیار و محبت کے ساتھ اس کا مسئلہ معلوم کرنے کی کوشش کریں۔٭ اکثر بچے اپنے ساتھیوں کے تشدد کا نشانہ بنتے ہیں اور ڈر و خوف کی وجہ سے اپنے زخموں کو کپڑوں میں چھپاتے ہیں۔ اس حرکت پر ڈانٹ ڈپٹ کی بجائے بہلا پھسلاکر اصل حقیقت معلوم کریں۔ ٭ اسکول بس میں جانے سے گریزاں ہے یا گھر کے باہر کھیل کود کے لئے جانے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے تو بچے میں خود اعتمادی قائم کرنے کے لئے کچھ عرصہ اپنے ساتھ اسکول لے جائیں یا کھیل کود میں ساتھ رہیں۔ بعض ماہرین کہتے ہیں کہ بچوں کو آزادانہ طور پر بات کرنے کی اجازت دیں۔ سخت لہجے میں گفتگو نہ کریں۔ ان کی پینٹنگ اور ڈرائنگ پر خصوصی توجہ دیں، کیونکہ اکثر اوقات اس کے ذریعہ وہ اپنے محسوسات اُجاگر کرتے ہیں۔