Excelsior اونرس کا ٹی آر ایس حکومت سے مطالبہ
حیدرآباد ۔ 3 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : حکومت آندھرا پردیش اور ایمار ایم جی ایف کے درمیان ایک 350 اپارٹمنٹ جوائنٹ پراجکٹ ، اونرس ویلفیر اسوسی ایشن آف ایکسیلسر کی جانب سے نئی ٹی آر ایس حکومت سے درخواست کی جارہی ہے کہ انہیں انڈپنڈنٹ کے طور پر دیکھا جائے اور اپارٹمنٹس پر رجسٹریشن امتناع کو برخاست کیا جائے ۔ گچی باولی حیدرآباد میں اپارٹمنٹس پراجکٹ کے لیے بکنگس کا آغاز 2008 میں ہوا تھا اور جون 2011 میں ڈیلیوری کا وعدہ کیا گیا تھا ۔ اپریل 2010 میں حکومت اور ڈیولپر ایک قانونی کشاکش میں پڑ گئے اور حکومت نے ریونیوز کھودینے کا ادعا کیا اور تمام رجسٹریشنس کو روک دیا جب کہ بلڈرس نے تعمیرات روک دئیے اور فورس میجیور کا ادعا کیا ۔ اسوسی ایشن کے صدر رگھوبٹینا نے یہاں میڈیا کے نمائندوں کو یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ اے پی ہائی کورٹ اور سی بی آئی انکوائری نے Excelsior کو یہ کہتے ہوئے کلین چٹ دی کہ یہ اپارٹمنٹس شفافیت کے ساتھ خریدے گئے اور اس میں کوئی غلط کام نہیں کیا گیا یہ پراجکٹ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مشکلات میں پڑ گیا ہے اور اونرس پریشانی میں پڑ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ 14 ایکڑ Excelsior کو جو 535 ایکڑ ایمار ایم جی این پراجکٹ کا صرف 2.6 فیصد ہے ، صحیح اونرس کو دیا جائے ۔ نئی حکومت سے ہماری یہ بھی درخواست ہے کہ تعمیراتی کام دوبارہ شروع کرنے کی بلڈر کو ہدایت دی جائے اسے مکمل کرنے کی تاریخ کے منصوبہ کے ساتھ ۔۔