آگرہ میں مسلمانوں کیخلاف قابل اعتراض تقریر نہیں کی گئی

مرکزی وزیر رام چندر کھتریا کو فوری برطرف کرنے اپوزیشن کا مطالبہ ۔ راجیہ سبھا میں مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کا بیان
نئی دہلی 3 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) آگرہ میں مبینہ نفرت انگیز تقریر کرنے پر مرکزی وزیر رام چندر کھتریا کی برطرفی کے لئے اپوزیشن کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے کہاکہ مرکزی وزیر نے مسلمانوں کے خلاف کوئی قابل اعتراض تقریر نہیں کی۔ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ میڈیا کی رپورٹس غیر درست ہیں۔ اپوزیشن نے مرکزی وزیر کی تقریر کو اشتعال انگیزی اور قوم دشمنی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف غداری کا مقدمہ دائر کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ راجناتھ سنگھ نے احساس ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ آگرہ کی پولیس نے اس معاملہ کا نوٹ لیا ہے اور لاء اینڈ آرڈر کا معاملہ ریاستی معاملہ ہے۔ انھیں توقع ہے کہ اترپردیش کی حکومت اس معاملہ کی منصفانہ اور غیر جانبدارانہ طریقہ سے تحقیقات کرے گی۔ حکومت اس طرح کی تمام اشتعال انگیز تقاریر اور بیانات کی مخالفت کرتی ہے۔ حکومت نے 28 فروری کو وی ایچ پی لیڈر ارون ماتھر کے قتل کے سلسلہ میں منعقدہ تعزیتی جلسہ میں کی گئی ویڈیو ریکارڈنگ کا بھی جائزہ لیا ہے جہاں پر مرکزی مملکتی وزیر فروغ انسانی وسائل رام چندر کھتریا نے شرکت کی تھی۔

ان پر الزام ہے کہ انھوں نے یہاں اشتعال انگیز تقریر کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف زہر اُگلا تھا۔ راجناتھ سنگھ نے مزید کہاکہ مرکزی وزیر وی ایچ پی کے مقتول لیڈر کے ارکان خاندان سے تعزیت کے لئے پہونچے تھے۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ حکومت نے اِن کی تقریر کا جائزہ لیا ہے جس میں کوئی قابل اعتراض مواد پایا نہیں گیا۔ اس واقعہ کو سیاسی رنگ دے کر تشدد کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہمیں ملک کے اتحاد اور یکجہتی کے لئے کام کرنا ہے۔ ہندوستان شروع سے سیکولر ملک رہا ہے اور اِس کی سیکولر شناخت برقرار رہے گی۔ انھوں نے ماتھر کے قاتلوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا۔ اس مسئلہ پر الزامات اور جوابی الزامات کی کوئی حد نہیں ہے۔ اس تعلق سے بحث فضول ہے۔ میں نہیں چاہتا کہ اِس موضوع کو درست اور غلط قرار دے کر سیاسی فائدہ اُٹھایا جائے۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ ہندوستان دنیا کا واحد سیکولر ملک ہے جہاں پر تمام مذاہب یکجہتی کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ ایوان میں انھوں نے تمام ارکان سے خواہش کی کہ مل جل کر کام کریں اور ہندوستان کو ایک خوبصورت ملک بنائیں۔