ڈاکٹرس کے مشورہ کے بغیر ادویات خریدنا خطرہ، نوجوانوں کو احتیاط برتنے کی ضرورت
حیدرآباد۔21اکٹوبر(سیاست نیوز) آن لائن ادویات کی فروخت کے سلسلہ میں کی جانے والی بے قاعدگیاں اور شہریوں کی جانب سے آن لائن ادویات کی خریدی ان کی صحت کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ شہری علاقوں میں رہنے والے اکثر نوجوان ویب سائٹ پر فروخت کئے جانے والے ادویات اپنے طور پر خرید کر استعمال کرنے لگے ہیں جو ان کیلئے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اکثر ویب سائٹس جن پر اسٹیرائیڈس اور ویاگرا جیسی ادویات فروخت کی جاتی ہیں ان ویب سائٹس کیلئے کئی شرائط و ضوابط ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجود ویب سائٹ کے ذریعہ قوت مردانگی اور ورزش کے دوران استعمال کی جانے والی اسٹیرائیڈس کی فروخت دھڑلے سے کی جانے لگی ہیں۔ امیزان کے علاوہ دیگر ویب سائٹس پر ادویات کی فروخت کی جا رہی ہے اور اس کیلئے کوئی ضوابط و شرائط کا لحاظ نہیں رکھا جا رہا ہے۔ شہر حیدرآباد میں جسمانی ورزش کرنے والوں میں یہ رجحان تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے اور نوجوان بغیر کسی ڈاکٹر سے مشورہ کئے ان ادویات کا استعمال کرنے لگے ہیں۔ ادویات کی فروخت کرنے والی ویب سائٹس اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ویاگرا اور اسٹیرائیڈس جیسے اشیاء غذاء کے نام پر فروخت کررہے ہیں اسی لئے انہیں روکا جانا ناگزیر ہے۔آن لائن ادویات کی فروخت کے سلسلہ میں فارمیسی مالکین کا کہنا ہے کہ آن لائن جو ادویات فروخت کی جا رہی ہیں ان ادویات کی فروخت بغیرڈاکٹر کی تجویز کے فروخت کرنے پر پابندی عائد ہے لیکن آن لائن ایسا کچھ نہیں کیا جا رہا ہے جو کہ انتہائی غلط طریقہ کار ہے۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ آن لائن ادویات کی فروخت کے لئے جو قوانین موجود ہیں ان پر عمل آوری کو ممکن بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں لیکن ہر اقدام کو قابل عمل بنانے کے لئے وقت لگتا ہے ۔ امیزان پر جو ویاگرا کی فروخت کی جا رہی ہے وہ انتہائی خطرناک دوا ہے اور اگر کوئی امراض قلب میں مبتلاء شخص ان ادویات کا استعمال کرلیتا ہے تو ایسی صورت میں اس کی زندگی خطرہ میں پڑ سکتی ہے ۔ اسی طرح غذاء کے نام پر آن لائن فروخت کی جانے والی سپلمنٹس جو اکثر نوجوان استعمال کر رہے ہیں انہیں بھی ان کے استعمال سے روکنے کے ساتھ ساتھ ان سپلمنٹس کی فروخت کو روکنے کی ضرورت ہے کیونکہ ان چیزوں کا استعمال ان کے اعضائے رئیسہ کو متاثر کرتا ہے۔ جسمانی ورزش سے تھکان ہو سکتی ہے لیکن کثرت ورزش سے اموات واقع نہیں ہوتی لیکن اگر ورزش اور جسم کی ساخت کو مضبوط بنانے کیلئے اسٹیرائیڈس وغیرہ کا استعمال شروع کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں جسم کا نظام متاثر ہوتا ہے اور موت واقع ہو جاتی ہے ۔آن لائن ادویات کی فروخت اور سپلمنٹس کی اندھا دھند فروخت کو روکنے کیلئے ضروری ہے کہ ویب سائٹس کے ذریعہ ادویات فروخت کرنے والی کمپنیو ںکو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ بغیر ڈاکٹر کی تجویز کی پرچی کے ادویات کی ڈیلیوری نہ کریں اور نہ ہی آرڈر قبول کریں ۔ حکومت کی جانب سے وضع کردہ قوانین کے مطابق بغیر ڈاکٹر کی تجویز کردہ ادویات کے کوئی دواآن لائن فروخت نہیں کی جاسکتی لیکن ان اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے یہ ادویات فروخت کی جا رہی ہیں۔