آندھرا حکومت 58 فیصد طلبا کی فیس ادا کرنے تیار

حیدرآباد 31 جولائی ( پی ٹی آئی ) چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے آج شام اعلان کیا کہ ان کی حکومت فیس ری ایمبرسمنٹ کے سلسلہ میں پیشہ ورانہ کورسیس کے 58 فیصد طلبا کی فیس ادا کرنے کیلئے تیار ہے اور خاص طور پر انجینئرنگ کے طلبا کی فیس ادا کی جائیگی اور مابقی 42 فیصد طلبا کی فیس حکومت تلنگانہ کو ادا کرنی چاہئے ۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش نے کہا کہ دونوں ہی ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ کو چاہئے کہ وہ طلبا کی فیس کا بوجھ برداشت کریں۔ طلبا سب ہمارے بچے ہیں اور انہیں ریاست کی تقسیم سے متاثر ہونے کا موقع نہیں دیا جانا چاہئے ۔ واضح رہے کہ تلنگانہ حکومت نے فیس ری ایمبرسمنٹ میں آندھرا طلبا کی ٹیوشن فیس کا بوجھ برداشت کرنے سے صریح انکار کردیا ہے ۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ دونوں ہی حکومتوں کیلئے کامیابی جیسی صورتحال ہونی چاہئے ۔ آندھرا پردیش اسٹیٹ کونسل آف ہائر ایجوکیشن نے تخمینہ کیا ہے کہ سابق وائی ایس آر حکومت کے دور میں شروع کردہ فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم کے نتیجہ میں جملہ 4,000 کروڑ روپئے خرچ ہونگے ۔ آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد تلنگانہ میں قائم ہونے والی حکومت نے آندھرائی طلبا کی فیس ادا کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کردیا ہے کہ جن طلبا کے والدین 1956 سے پہلے ہی تلنگانہ میں مقیم ہوگئے تھے صرف انہیں طلبا کی فیس ادا کی جائیگی ۔ آندھرا پردیش حکومت نے تلنگانہ حکومت کے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔