حیدرآباد یکم / اگست ( پی ٹی آئی ) حکومت آندھراپردیش میں آج اپنی نئی انفارمیشن ٹیکنالجوی پالیسی کا اعلان کردیا جس میں 5000 یا اس سے زائد نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے والے میگا پراجکٹس کے سرمایہ مصارف پر کئے جانے والے سرمایہ میں 10 فیصد سبسیڈی کی پیشکش کی گئی ہے ۔ خواتین ، درجہ فہرست طبقات یا قبائل کی طرف سے قائم کی جانے والی انفوٹیک یونٹوں کے طویل مدت کیلئے محفوظ کئے جانے والے سرمایہ پر 25 فیصد سبسیڈی اور دیگر ترغیبات دینے کا اعلان بھی کیا گیا ہے ۔ آندھراپردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی صدارت میں آج منعقدہ آندھراپردیش کابینہ کے اجلاس میں 2014-2020 اے پی جدید انفارمیشن پالیسی کو منظوری دی ۔ جس کا مقصد اس شعبہ میں 2020 تک 12000 ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرتے ہوئے پانچ لاکھ روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے ۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و انفارمیشن ٹیکنالوجی پلے رگھوناتھ ریڈی نے کہا کہ انفوٹک یونٹس قائم کرنے والے نئے صنعتکاروں کو سرمایہ کاری پر ترغیب کی پیشکش کرنے کے ضمن میں آندھراپردیش کو ملک کی پہلی ریاست کا مقام حاصل ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بندرگاہ کے شہر وشاکھاپٹنم کو میگا انفوٹیک مرکز کے طور پر فروغ دیا جائے گا جبکہ دیگر شہروں کاکی ناڈا ، وجئے واڑہ ، تروپتی اور اننت پور کو بھی انفارمیشن ٹکنالوجی مراکز کے طور پر ابھارا جائے گا ۔