آندھراپردیش کیلئے فنڈس لانے مرکزی تلگودیشم وزراء پر چندرابابونائیڈو کا دبائو

اشوک گجپتی راجو کی مستعفی ہوجانے کی پیشکش‘چیف منسٹر کی بات ماننے سے قاصر ہونے کا اظہار
حیدرآباد۔20جولائی ( سیاست ڈاٹ کام)چیف منسٹر آندھراپردیش این چندرابابونائیڈو جو بظاہر ان کے ترقی سے متعلق ویژن کے سلسلہ میں مرکز کی جانب سے تعاون نہ کئے جانے پر ناخوش ہیں انہوںنے اس کے لئے ان کے پارٹی رفقاء کو ذمہ دار ٹہرانا شروع کردیا ہے۔ جو نریندر مودی کابینہ میں وزراء ہیں ۔جبکہ چندرابابونائیڈو ان سے یہ چاہتے ہیں کہ وہ ریاست کے لئے فنڈس لانے کی راہ ہموار کریں وزیر شہری ہوا بازی اشوک گجپتی راجو نے یہ کہہ دیا ہے کہ وہ ایسا کرنے سے قاصر ہیں اور انہوںنے مبینہ طورپر استعفیٰ دے دینے کی پیشکش کردی ہے۔منسٹر آف اسٹیٹ برائے سائنس و ٹکنالوجی وائی ایس سجانا چودھری دوسرے پارٹی رفیق ہیں جو مرکزی کابینہ میں تلگودیشم کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ تلگودیشم کے رکن پارلیمنٹ کے رام موہن رائو نے جو لوک سبھا میں سریکاکلم کی نمائندگی کرتے ہیں بتایا’’ جبکہ مرکز نے ابھی آندھراپردیش سے کئے جانے والے وعدوں کی تکمیل نہیں کی ہے اور ہوسکتا ہے کہ اس کے لئے ایک لمبا عرصہ درکار ہوگا۔ یہ فطری بات ہے کہ ہمارے چیف منسٹر ‘ ہماری پارٹی کی نمائندگی کرنے والے وزراء سے یہ امید رکھ رہے ہیں کہ ہم اس خصوص میں مرکز پر دبائو ڈالیںگے۔ چیف منسٹر جو کچھ کررہے ہیں اس سے ہوسکتا ہے کہ وزراء بھی یہ محسوس کررہے ہوں کہ ان پر دبائو ڈالا جارہا ہے ۔یہ بھی ایک فطری بات ہے‘‘۔اشوک گجپتی راجو بالخصوص اس لئے دبائو میں آگئے ہیں کیونکہ چیف منسٹر آندھراپردیش کے تمام 13اضلاع میں جن میں ان کا اپنا اسمبلی حلقہ کپم ‘ چتور بھی شامل ہے ایرپورٹس کی تعمیر چاہتے ہیںاور ڈومسٹک ایرپورٹس بنوانے کے خواہاں ہیں۔علاوہ ازیں وہ 3انٹرنیشنل ایرپورٹس کی تعمیر کے خواہشمند ہیں ۔جن میں سے ایک گرین فیلڈ ایرپورٹ وشاکھاپٹنم میں تعمیر کرنے کی تجویز ہے۔ چندرابابونائیڈو ساتھ ہی ساتھ وجئے واڑہ اور تروپتی میں موجودہ طیرانگاہوں کا درجہ بڑھانے اور ان کو بین الاقوامی معیارات سے ہم آہنگ کرنے کے آرزو مند ہیں۔