آندھراپردیش کانگریس کمیٹی کے کشور چندرا سوریہ نارائنا مستعفی

پارٹی میں عزت و احترام نہ رہنے کا الزام، عنقریب تلگودیشم میں شمولیت کا امکان

حیدرآباد ۔ /3 فبروری (سیاست نیوز) آندھراپردیش میں کانگریس پارٹی کو آج اس وقت زبردست دھکہ پہونچا جبکہ سینئر کانگریس قائد و سابق مرکزی وزیر وی کشور چندرا سوریہ نارائینا دیو نے کانگریس پارٹی سے مستعفی ہوکر اپنا مکتوب استعفیٰ پارٹی ہائی کمان کو روانہ کردیا اور بتایا کہ ملک میں کانگریس کا کوئی مستقبل نہیں ہے اور پارٹی میں سینئر قائدین کی کوئی عزت و احترام نہ رہنے پر پارٹی کے اہم ذمہ دار قائدین کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ ایک طویل عرصہ سے کانگریس سے وابستہ رہے لیکن حالات نے مستعفی ہونے پر مجبور کردیا ہے ۔ مسٹر کشور چندر دیو سال 1977 ء سے ضلع و مرکزی سطح پر کانگریس میں ایک اہم رول ادا کیا ۔ یہاں تک کہ ایک موقعہ پر مسز اندرا گاندھی کے ساتھ اختلاف رائے کی وجہ سے انہوں نے کچھ دنوں کیلئے کانگریس ایس میں بھی شامل ہوئے اور بعد ازاں دوبارہ وہ کانگریس پارٹی میں شامل ہوکر رکن پارلیمان منتخب ہوتے رہے اور مرکزی وزیر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں اور ساتھ ہی ساتھ کانگریس پارٹی میں اپنی مضبوط گرفت حاصل کی جس کی وجہ سے ہی وہ مرکزی سیاست میں اپنی زیادہ دلچسپی رکھا کرتے تھے ۔ بتایا جاتا ہے کہ متحدہ ریاست آندھراپردیش میں کانگریس پارٹی کے برسراقتدار رہنے کے موقعہ پر ایک ہی پارٹی سے وابستہ مسٹر کشور چندر دیو اور شترو چرلہ کے مابین اختلافات پائے جاتے تھے ۔ بالخصوص پاروتی پورم علاقہ میں دونوں ہی قائدین کا موقف کافی مستحکم تھا ۔ لیکن ریاست کی تقسیم کے نتیجہ میں کانگریس پارٹی عوامی برہمی کا شکار ہوئی جس کے باعث سال 2014 ء میں منعقدہ انتخابات کے موقعہ پر مسٹر شتروچرلہ نے تلگودیشم میں شمولیت اختیار کرکے سریکاکلم ضلع کے پاتاپٹنم حلقہ سے شکست سے دوچار ہوگئے اور ان کے ساتھ ہی کانگریس پارٹی قائد مسٹر چندر دیو نے اراکو پارلیمانی حلقہ سے مقابلہ کرکے مسٹر کشور چندر دیو بھی شکست سے دوچار ہوگئے ۔ اسی دوران بتایا جاتا ہے کہ کانگریس پارٹی سے مستعفی کشور چندر دیو انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے وہ تلگودیشم میں شمولیت اختیار کرنے کیلئے کوشاں دکھائی دے رہے ہیں ۔ سمجھا جاتا ہے کہ مسٹر کشور چندر دیو اور مسٹر اشوک گجپتی راجو کے خاندانی تعلقات کی وجہ سے اشوک گجپتی راجو کے ذریعہ تلگودیشم میں شامل ہونے کے قوی امکانات ہیں ۔