آندھراپردیش میں اقلیتی لڑکیوں کی شادی میں امداد کیلئے ’’دلہن‘‘ اسکیم

مالی مسائل کا شکار خاندانوں کو راحت ممکن، جناب شیخ محمد اقبال کا بیان
حیدرآباد۔2 مئی ( سیاست نیوز) آندھراپردیش حکومت نے غریب اقلیتی طبقہ کی لڑکیوں کی شادی کے موقع پر امداد سے متعلق ’’ دلہن ‘‘اسکیم کا آغاز کیا ہے ‘ جس کے تحت 50ہزار روپئے کی امداد فراہم کی جائے گی ۔ تلنگانہ حکومت کی ’’شادی مبارک ‘‘ اسکیم کی طرز پر آندھراپردیش حکومت نے ’ دلہن اسکیم ‘ کا آغاز کیا ہے ۔متحدہ ریاست میں غریب لڑکیوں کی اجتماعی شادیوں کی اسکیم رائج تھی جس پر فی کس 25ہزار روپئے خرچ کئے جاتے تھے ۔آندھراپردیش حکومت نے اجتماعی شادیوں کے بجائے غریب لڑکیوں کی انفرادی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 25ہزار روپئے کی رقم میں اضافہ کرتے ہوئے 50ہزار روپئے کیا گیا ۔ اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود آندھراپردیش شیخ محمد اقبال نے بتایا کہ غریب اقلیتی خاندانوں میں لڑکیوں کی شادی ایک اہم مسئلہ بن چکی ہے اور مالی مسائل کا شکار خاندانوں کو راحت پہنچانے کیلئے یہ اسکیم متعارف کی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اسکیم سے استفادہ کیلئے لڑکی کا غیرشادی شدہ ہونا اور اقلیتی طبقہ سے تعلق ضروری ہے ۔ لڑکی کا تعلق آندھراپردیش سے ہونا چاہیئے اور اُس کی عمر شادی کے وقت 18سال مکمل ہو جب کہ لڑکے کی عمر 21سال ہونی چاہیئے ۔لڑکی کے والدین کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ روپئے ہونی چاہیئے ۔ شیخ محمد اقبال نے بتایا کہ آمدنی کی حد میں اضافہ کیلئے حکومت کو تجویز پیش کی گئی ہے ۔ دیہی علاقوں میں آمدنی کی حد سالانہ دیڑھ لاکھ اور شہری علاقوں میں سالانہ دو لاکھ روپئے آمدنی کی حد میں اضافہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ درخواست گذاروں کو آن لائن درخواست داخل کرنی ہوگی اور شادی سے ایک ماہ قبل درخواست پیش کی جاسکتی ہے ۔ درخواستوں کے ساتھ جن اسنادات کی پیشکشی لازم قرار دی گئی اُن میں دلہا اور دلہن کی تاریخ پیدائش کا صداقت نامہ شامل ہے ۔ ایس ایس سی سرٹیفیکٹ ‘ ووٹر آئی ڈی ‘ راشن کارڈ یا آدھار کارڈ بھی قابل قبول ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دی جارہی امداد صرف پہلی شادی کیلئے ہوگی اور اس سلسلہ میں حکومت کو حلف نامہ داخل کرنا ہوگا ۔ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اندرون ایک ہفتہ درخواستوں کی جانچ کا کام مکمل کرلیں ۔ درخواستوں کی جانچ کے 10دن بعد امدادی رقم منظور کردی جائے گی ۔ شیخ محمد اقبال نے کہا کہ آندھراپردیش حکومت نے روشنی اور دکان ‘ مکان اسکیم کے تحت غریب اقلیتوں کو خود روزگار اسکیمات سے وابستہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس کے تحت چھوٹے کاروبار کے آغاز کیلئے قرض جاری کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے حکومت کو تجاویز روانہ کی گئی ہیں۔ وقف بورڈ کی تقسیم کے سلسلہ میں آندھراپردیش حکومت نے اپنی تجاویز مرکز کو روانہ کردی ہیں ۔