فارنسک سائنس لیباریٹری کا سنگ بنیاد
چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو کا خطاب
حیدرآباد 28 ڈسمبر (سیاست نیوز) ریاست آندھراپردیش میں آنے والے دنوں میں جرائم کے واقعات پیش آنا ممکن نہیں ہے۔ آج تولوورو کے مقام پر آندھراپردیش فارنسک سائنس لیباریٹری کے قیام کے سلسلہ میں لیباریٹری عمارت کے لئے سنگ بنیاد رکھنے کے بعد اس مقام پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرابابو نائیڈو نے اپنے اس خیال کا اظہار کیا اور بتایا کہ چوری و سرقوں کے واقعات کسی بھی نوعیت کے ہوں وہ صرف اور صرف پولیس و حکومت کی مبینہ غفلت و لاپرواہی کی وجہ سے ہی پیش آتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ بعض افراد کا یہ خیال ہوا کرتا ہے کہ کوئی بھی غلطی کردیں عدالتوں میں کسی نہ کسی طرح بچ سکتے ہیں۔ انھوں نے پولیس عہدیداروں و فارنسک سائنس لیباریٹری عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ جرائم واقعات کے ثبوت سے متعلق فارنسک لیباریٹری کے ذریعہ بہتر تحقیق کرکے غلطی کرنے والوں کو کسی طرح بھی بچنے کی گنجائش فراہم نہ ہونے دیں۔ چیف منسٹر مسٹر این چندرابابو نائیڈو نے زور دیتے ہوئے کہاکہ اس مجوزہ فارنسک سائنس لیباریٹری کو دنیا بھر میں انتہائی اہمیت کی حامل اور اپنی نوعیت کی منفرد لیباریٹری کا موقف حاصل ہونا چاہئے۔ انھوں نے حکومت کی کارکردگی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کے دارالحکومت امراوتی میں ترقیاتی پروگرامس رفتہ رفتہ اب تیز ہوتے جارہے ہیں۔ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ریاست آندھراپردیش مسٹر این سامبا شیوا راؤ نے اپنے خطاب میں بتایا کہ اس مجوزہ فارنسک سائنس لیباریٹری کے قیام پر جملہ 400 کروڑ روپیوں کے مصارف عائد ہوں گے۔ اس سنگ بنیاد تقریب میں ریاستی وزراء بشمول وزیر بلدی نظم و نسق مسٹر نارائنا کے علاوہ اعلیٰ پولیس عہدیداروں، عوامی نمائندوں و تلگودیشم پارٹی قائدین بشمول مسٹر آر چندرشیکھر ریڈی رکن پولیٹ بیورو و سابق رکن پارلیمان تلگودیشم پارٹی اور دیگر شریک تھے۔