آصف سابع نواب میر عثمان علی خاں قومی ایوارڈ برائے اردو خدمات کا آغاز

تلنگانہ اردو اکیڈیمی کا فیصلہ، خدمات میں توسیع کے لیے مشاورتی اجلاس، اردو کی سرکردہ شخصیتوں کی شرکت
حیدرآباد۔4 اکٹوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ اردو اکیڈیمی نے آصف سابع نواب میر عثمان علی خاں کے نام قومی ایوارڈ کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔ 5 لاکھ روپئے پر مشتمل یہ ایوارڈ اردو زبان کی خدمت کے سلسلہ میں ہر سال ملک کی کسی اردو داں شخصیت کو دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مجموعی خدمات کے لیے ریاستی سطح کے کارنامہ حیات ایوارڈ کا نام سرینواس لاہوٹی سے بدل کر ڈاکٹر راج بہادر گوڑ کے نام پر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اکیڈیمی کی کارکردگی کو وسعت دینے اور فروغ اردو کے سلسلہ میں دانشوروں کی تجاویز حاصل کرنے کے لیے آج ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ صدر اردو اکیڈیمی رحیم الدین انصاری نے صدارت کی۔ سکریٹری ڈائرکٹر پروفیسر ایس اے شکور کے علاوہ پروفیسر اشرف رفیع، ڈاکٹر عقیل ہاشمی، پروفیسر نسیم الدین فریس، پروفیسر فضل اللہ مکرم، پروفیسر مجید بیدار، پروفیسر فاطمہ پروین، پروفیسر شوکت حیات، ڈاکٹر عباس متقی، پروفیسر بیگ احساس، ڈاکٹر معید جاوید اور ڈاکٹر عبدالقیوم (ریٹائرڈ محکمہ آرکیالوجی) نے مختلف تجاویز پیش کی۔ صدر اردو اکیڈیمی نے کہا کہ گزِشتہ چند برسوں میں اکیڈیمی نے سکریٹری ڈائرکٹر کی نگرانی میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ فروغ اردو کے علاوہ اردو شعراء اور ادیبوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشاورتی اجلاس کا مقصد اکیڈیمی کی سرگرمیوں کو مزید وسعت دینا ہے۔ شرکاء نے خلوت میں واقع اردو مسکن کو اردو ریسرچ سنٹر میں تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ اردو زبان میں تحقیق کرنے والے افراد اس ادارے سے استفادہ کرسکیں۔ شعر اور ادب کے وسیع تر ذخیرے کو اس ریسرچ سنٹر میں اسکالرس کے استفادہ کے لیے رکھا جانا چاہئے۔ نواب میر عثمان علی خاں کے نام سے پانچ لاکھ روپئے پر مشتمل ایوارڈ ہر سال ملک کی کسی نامور شخصیت کو پیش کیا جائے گا۔ ملک کی مختلف اہم شخصیتوں پر مشتمل کمیٹی ایوارڈ کے لیے کسی نام کا انتخاب کرے گی۔ ڈاکٹر راج بہادر گوڑ کی اردو خدمات کو خراج پیش کرنے کے لیے مجموعی خدمات سے متعلق ریاستی ایوارڈ کا نام ان کے نام سے موسوم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اردو اکیڈیمی کے ترجمان رسالہ ’قومی زبان‘ میں سائنس و ٹیکنالوجی، خواتین اور بچوں سے متعلق ادب کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں نواب میر عثمان علی خاں کی خدمات کے اعتراف میں قومی زبان کا 1000 صفحات پر مشتمل خصوصی شمارہ تین ماہ بعد شائع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس شمارے میں ریاست کی اہم ادبی اور تاریخ پر نظر رکھنے والی شخصیتوں سے مضامین حاصل کیے جائیں گے۔ اکیڈیمی نایاب مسودات کو کتابی شکل میں شائع کرے گی تاکہ اردو کا تحفظ ہوسکے۔ اردو کے فروغ اور اس کی تعلیم کو عام کرنے کے لیے اردو اکیڈیمی کی ویب سائٹ پر خصوصی ایپ ڈیولپ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اکیڈیمی کی جانب سے تلنگانہ کے 30 اضلاع میں ضلع کی سطح پر سمینار اور مشاعرے کا اہتمام کیا جائے گا۔ جبکہ حیدرآباد میں کل ہند سطح کا سمینار اور کل ہند مشاعرہ کا اہتمام کیا جائے گا۔ اجلاس کے شرکاء نے اکیڈیمی کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ خدمات میں توسیع کے ذریعہ تلنگانہ اکیڈیمی ملک کی دیگر یونیورسٹیوں کے مقابلہ میں نمایاں مقام حاصل کرسکتی ہے۔