آر ٹی سی ملازمین کیلئے 130 کروڑ روپئے کی اجرائی

دیرینہ حل طلب مسائل کی یکسوئی اور بقایا جات کی ادائیگی کیلئے تلنگانہ حکومت کا اقدام

حیدرآباد 21 اگسٹ (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ملازمین کو خوشخبری دیتے ہوئے ان کے دیرینہ حل طلب مسائل کی یکسوئی اور ٹی ایس آر ٹی سی کو واجب الادا بقایا جات کی ادائیگی کے ایک حصہ کے طور پر 130 کروڑ روپئے جاری کئے۔ اسپیشل چیف سکریٹری محکمہ ٹرانسپورٹ سنیل شرما نے اس سلسلہ میں باقاعدہ طور پر احکامات جاری کئے۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہاکہ حقیقت تو یہ ہے کہ ٹی ایس آر ٹی سی میں مختلف ضروریات کی تکمیل کے لئے بقایا جات میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا تھا۔ ٹی ایس آر ٹی سی کے ریٹائرڈ ایمپلائیز کو رخصتوں کے معاوضہ کی رقومات واجب الادا تھیں اور دیگر مطالبات کی عاجلانہ یکسوئی کے لئے ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین یونینوں کے قائدین اور وزیر ٹرانسپورٹ و ٹی ایس آر ٹی سی انتظامیہ کے مابین طے پائے معاہدات کی روشنی میں ملازمین کو واجب الادا بقایا جات کے لئے 80 کروڑ روپئے جاری کرنے کا چیف منسٹر نے وعدہ کیا تھا۔ علاوہ ازیں بتایا جاتا ہے کہ آر ٹی سی ملازمین کی کوآپریٹیو کریڈٹ سوسائٹی سے آر ٹی سی انتظامیہ نے زائداز 260 کروڑ روپیوں کو استعمال کرلیا تھا۔ ان رقومات کی ادائیگی کا آر ٹی سی ملازمین یونینوں نے ایک طویل سے حکومت سے مطالبہ کررہے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ زاید ایک سال کے دوران تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن میں ملازمین و عہدیداران کی کثیر تعداد میں وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوشی عمل میں آئی۔ ان سبکدوش ملازمین و عہدیداروں کو مختلف فوائد کے تحت بھاری رقومات واجب الادا تھیں اور ان بقایا جات کی فی الفور ادائیگی کو یقینی بنانے کا آر ٹی سی ملازمین یونینوں کے قائدین کی جانب سے مطالبات کئے جارہے تھے۔ ذرائع کے مطابق جاری کردہ 130کروڑ روپیوں کے منجملہ 80 کروڑ روپئے معاوضہ رحصت کے واجب الادا بقایا جات کے لئے 30 کروڑ روپئے سی سی ایس کے لئے اور مزید 20 کروڑ روپئے ریٹائرڈ ملازمین آر ٹی سی کو ادا کرنے کا آر ٹی سی انتظامیہ نے آر ٹی سی ملازمین یونینوں کے قائدین کو واضح تیقن دیا۔ تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی مسلمہ یونین ’’ٹی ایم یو‘‘ (تلنگانہ مزدور یونین) کے قائدین نے ان 130 کروڑ روپیوں کے علاوہ آر ٹی سی ملازمین کو واجب الادا دیگر بقایا جات کی عاجلانہ ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت سے مزید رقومات کی منظوری کے لئے ممکنہ اقدامات کا تیقن دیا۔