آر ٹی سی بس ہڑتال سے لاکھوں مسافرین متاثر ، آمد و رفت پر برا اثر

کارپوریشن کا ملازمین کو انتباہ بے اثر ، اے پی میں آج ایمسیٹ کے لیے خصوصی انتظامات
حیدرآباد ۔ 7 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : ہندوستان کی دو ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں آج دوسرے دن بھی آر ٹی سی بس خدمات مسدود رہی ۔ جس کے باعث سینکڑوں مسافرین کو شدید تکالیف اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ یہاں اس بات کا ذکر بے جا نہ ہوگا کہ دو ریاستوں کے 23 اضلاع کے آر ٹی سی ملازمین اپنی تنخواہوں میں اضافہ کا مطالبہ کرتے ہوئے 6 مئی کو غیر معینہ ہڑتال کا آغاز کیا تھا ۔ طلبہ ، ملازمین اور مسافرین کو موثر متبادل انتظامات دستیاب نہ ہونے پر شدید دھوپ میں غضب کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ۔ آندھرا پردیش حکومت نے ملازمین اسما خدمات کے تحت انتباہ بھی دیا تھا تاہم ایک لاکھ 20 ہزار ملازمین پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا ۔ اس طرح دونوں ریاستوں میں 21 ہزار بسس سڑکوں سے غائب رہیں جس کے باعث 1.5 کروڑ مسافرین پر اس کا منفی اثر پڑا ۔ ذرائع کے مطابق بعض مقامات پر آر ٹی سی انتظامیہ کنٹراکٹ ورکرس کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی تو تناؤ پیدا ہوگیا ۔ آر ٹی سی ملازمین اپنے دیرینہ مطالبات کی یکسوئی پر زور دیتے ہوئے کئی مقامات پر سیاہ بیاچس کے ساتھ احتجاج اور ریالیاں نکالیں اور اس بات پر زور دیا کہ ان کی تنخواہوں میں 43 فیصد کا فوری اثر کے ساتھ اضافہ کریں ۔ ضلع ورنگل ٹاون کے ہنمکنڈہ میں اس وقت تناؤ پیدا ہوگیا جب آر ٹی سی ملازمین ریالی نکالنے کی کوشش کررہے تھے تو پولیس نے اس کو روک دیا ۔ احتجاج کو روکنے کے لیے کئی بس اسٹیشنوں اور ڈپوز پر امتناعی احکامات جاری کئے گئے ۔ اسی دوران آر ٹی سی انتظامیہ نے ہڑتالی ملازمین سے خواہش کی کہ وہ اسما قانون کو پیش نظر رکھتے ہوئے فوری خدمات کے لیے رجوع بکار ہوجائیں ۔ بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ تاہم جمعرات کو اسی قانون کا کوئی اثر نہیں ہوا اور وہ ڈیوٹی سے رجوع ہونے سے انکار کردیا ۔ آندھرا پردیش ریاست میں 10 ہزار 576 جب کہ تلنگانہ ریاست میں 9 ہزار 370 بسیں ڈپوز کی حد تک محدود ہو کر رہ گئیں ۔ طلبہ سرکاری و خانگی ملازمین کے علاوہ شادی بیاہ اور دیگر تقاریب میں شرکت کے لیے آمد و رفت کرنے والے لاکھوں مسافرین پر اس کا برا اثر پڑا ۔ آندھرا پردیش میں 8 مئی بروز جمعہ کو منعقد شدنی ایمسیٹ 2015 میں شرکت کرنے والے طلبہ کے لیے شرکت کا بہت بڑا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے ۔ ایمسیٹ میں 2.55 لاکھ امیدواروں نے رجسٹریشن کروایا ہے ۔ آر ٹی سی ملازمین کے مطالبات کے جواب میں انتظامیہ نے کارپوریشن اس کا متحمل نہ ہونے کا عذر ظاہر کیا ہے تاہم 27 فیصد تک اضافہ کا اعلان کیا جس کو ملازمین نے مسترد کردیا ہے ۔ آر ٹی سی ایم ڈی این سامبا شیوا راؤ نے بتایا کہ کارپوریشن پر 2800 کروڑ کا بوجھ ہے کیوں کہ مالی سال 2014-15 کے دوران کارپوریشن کو 950 کروڑ روپیوں کا خسارہ ہوا ہے ۔ کارپوریشن نے فائر اور پولیس عملہ کے تعاون و اشتراک سے چند مقامات پر بسس چلائیں تاہم یہ بھی مسافروں کے لیے موثر ثابت نہ ہوسکی ۔ ایمسیٹ کے لیے خصوصی بسوں کا انتظامات کیا گیا ۔۔