آر ایس ایس کے ترجمان میں قابل اعتراض مضمون

کیرالا کے عوام کی توہین پر چیف منسٹر اومن چنڈی کا احتجاج
تروننتھاپورم 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر کیرالا اومین چنڈی نے آج آر ایس ایس ترجمان آرگنائزر میں شائع ایک مضمون پر شدید اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کیرالا کے عوام کی توہین ہے اور میگزین سے غیر مشروط معذرت خواہی کا مطالبہ کیا۔ آرگنائزر کے ایڈیٹوریل بورڈ کو موسومہ ایک مکتوب میں مسٹر ایم سریندر ناتھ کے ایک مضمون بعنوان ’’بھگوان کا دیش‘‘ کو قابل مذمت اور کینہ پرور قرار دیا جوکہ دیوالی کی خصوصی ایڈیشن میں شائع کیا گیا ہے۔ انھوں نے اس مضمون سے فی الفور دستبرداری کا مطالبہ کیا۔ اس آرٹیکل پر تنقید کرتے ہوئے مسٹر اومن چنڈی نے کہاکہ اس کے متن میں کیرالا کے عوام کی توہین کی گئی ہے۔ ایک ملیالی ہونے کے ناطے یہاں کا باشندہ اپنے آبائی مقام پر فخر کرتا ہے اور بحیثیت چیف منسٹر میرا یہ فریضہ ہے کہ میری ریاست اور ملیالی باشندوں کی مدافعت کروں اور میں یہ توجہ دہانی کرواتا ہوں کہ آج کے میگزین میں کس طرح کیرالا کے عوام اور دنیا بھر میں قیام پذیر ملیالیوں کی توہین کی گئی ہے۔ چیف منسٹر نے آرگنائزر میں شائع مضمون پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کے مختلف مقامات پر فرقہ پرستی کا زہر پھیلتے ہوئے اب کیرالا تک پہنچ گیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ملک میں حالیہ پیش آئے گھناؤنے واقعات پر صدرجمہوریہ کو بھی وارننگ جاری کرنی پڑی جوکہ بظاہر تفرقہ پرست طاقتوں کے خلاف تھا۔ چیف منسٹر نے طنزیہ انداز میں کہاکہ آرگنائزر کی ایڈیٹوریل تاریکی میں بھٹک رہی ہے جسے علم کی روشنی سے منور کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کیرالا کی سرزمین پر شری نارائن گرو جیسے عظیم سماجی مصلح پیدا ہوئے اور ہمیشہ مذہبی رواداری کا درس دیتے رہے۔ انھوں نے بتایا کہ ساتویں صدی کے ایک راجہ چیرمن پرومول نے ایک مسجد کیلئے اپنی ذاتی عمارت دے دی تھی جوکہ ہندوستان کی پہلی مسلم عبادتگاہ تھی۔ لیکن مضمون نگار سریندر ناتھ نے بعض سماجی مسائل پر کیرالا کو رسوا کرنے کی کوشش کی ہے۔