آر ایس ایس کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے سے امریکہ کا انکار

واشنگٹن ۔ 25 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے ایک عدالت سے کہا ہیکہ وہ ہندوستان کی ہندوتوا تنظیم آر ایس ایس کو دہشت گرد گروپ قرار دینے کی اپیل کے ساتھ دائر کردہ ایک درخواست کو مسترد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس مقصد کیلئے 14 اپریل تک وقت طلب کیا ہے۔ جنوبی ضلع نیویارک کی عدالت کی جج لارا ٹیلر سوین کے ایک اجلاس پر اٹارنی پریت بھرارا نے درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت کو اپنی درخواست اور دیگر متعلقہ دستاویزات کو قطعیت دینے کیلئے مزید وقت درکار ہوگا‘‘۔ امریکہ میں شہری حقوق کی ایک تنظیم ’’سکھس فار جسٹس‘‘ (ایس ایف جے) نے ایک امریکی عدالت میں دائر کردہ مقدمہ میں راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو بیرونی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی اپیل کی تھی۔ سکھ تنظیم کے وکیل گرپتونت سنگھ پنون کے مطابق یہ درخواست اس لئے کی گئی تھی کہ آر ایس ایس مبینہ طور پر فسطائی نظریات پر یقین رکھتی ہے اور ہندوستان کو واحد مذہبی و ثقافتی شناخت پرمبنی ہندو راشٹر بنانے کیلئے شرپسندانہ اور پرتشدد مہم چلا رہی ہے۔ وزیرخارجہ جان کیری کی طرف سے جواب داخل کرنے کے بعد پریت بھرارا کے دفتر نے توثیق کی کہ اس شکایت کے خلاف حکومت کا جواب داخل کرنے کیلئے منگل تک مہلت دی گئی تھی لیکن امریکی انتظامیہ نے اپنے جواب کے طور پر اس شکایت کو مسترد کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے

اور کہا کہ اس کے موقف اور معاون دستاویزات کو قطعیت دینے کیلئے مزید وقت درکار ہوگا‘‘۔ یہ درخواست قبول ہوجانے کی صورت میں حکومت کو مناسب مہلت دی جاسکتی ہے تاکہ وہ مقدمہ کے خلاف اپنا موقف بیان کرسکے۔ شہری حقوق سے متعلق سکھوی کی تنظیم نے آر ایس ایس کو اس کی مبینہ فسطائی پالیسی اور ہندوستان کو صرف ایک مذہب اور ایک ثقافتی شناخت پر مبنی ہندو مملکت بنانے کی کوششوں کے الزام کے تحت دہشت گرد تنظیم قرار دینے کیلئے رواں سال جنوری کے دوران اس عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

اس مقدمہ میں وزیرخارجہ جان کیری کو بھی مدعی علیہ بنایا گیا تھا اور جواب داخل کرنے کیلئے دو ماہ کی مہلت دی گئی تھی جو منگل کو ختم ہوگئی۔ امریکہ میں سکھوی کی تنظیم ایس ایف جے نے مزید کہاکہ امریکی عدالت میں ان کی طرف سے دائر کردہ مقدمہ کے بعد بھی ہندوستان میں عیسائیوں پر حملوں کے کئی واقعات پیش کرتے ہیں جن میں گرجا گھروں کو نذرآتش کرنے کے علاوہ عمر رسیدہ نن کی اجتماعی عصمت ریزی کے واقعات بھی شامل ہیں۔ ایس ایف جے کے وکیل پنون نے کہا کہ ان کا گروپ اپنی شکایت میں ترمیم کرتے ہوئے اس میں (ہندوستان میں) مذہبی اقلیتوں کے خلاف تشدد کے مسلسل استعمال اور بڑھتی ہوئی دھمکیوں کو بھی شامل کرنا چاہتا ہے۔ اس گروپ نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ آر ایس ایس اور اس کی تمام معاون تنظیموں کو بیرونی دہشت گرد گروپس قرار دیا جائے اور آر ایس ایس کو بالخصوص عالمی دہشت گرد گروپ قرار دیا جائے۔