چیف جسٹس دیپک مشرا کی بنچ پر پاور پوائنٹ کی پیشکشی
نئی دہلی 22 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج سی ای او یونیک اڈینٹی فکیشن اتھاریٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) کو اس کے سامنے 2.30 بجے دوپہر کو آدھار اسکیم سے متعلق اپنا پاور پوائنٹ پیش کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی زیرقیادت دستوری بنچ کے سامنے سی ای او ملک بھر میں نافذ آدھار اسکیم کی مخالفت میں پیش کردہ درخواست گذاروں کی بحث کی سماعت ہورہی ہے۔ اس سلسلہ میں سوالنامے تیار کرنے کے لئے سی ای او کی نمائندگی کی اجازت دی گئی۔ دستوری بنچ میں آدھار کی دستوری افادیت کو چیلنج کرتے ہوئے کئی درخواستیں داخل کی گئی ہیں۔ ان درخواستوں میں آدھار کے قانون کے بارے میں سوال اُٹھایا گیا ہے۔ بنچ نے کل کہا تھا کہ آدھار اسکیم سے تعلق رکھنے والے کئی فنی نکات پائے جاتے ہیں۔ اس میں نگرانکاری، ڈیٹا سکیورٹی اور بعض افراد کے لئے اس کے حصول کو لازمی قرار دینا شامل ہے تاکہ وہ سرکاری اسکیمات سے استفادہ کے لئے آدھار پیش کرسکیں۔ آدھار نمبر کی عدم موجودگی سے بعض افراد سرکاری اسکیمات سے استفادہ نہیں کرسکیں گے۔ سپریم کورٹ نے قبل ازیں کہا تھا کہ شہریوں کے بائیو میٹرک تفصیلات کو اکٹھا کرنا آیا درست ہے جبکہ 2010 ء سے 2016 ء تک یو آئی ڈی اے آئی کی جانب سے شہریوں کی تمام تفصیلات حاصل کی جاچکی ہیں جبکہ آدھار قانون نافذ العمل نہیں تھا۔ اس طرح یہ ڈیٹا اکٹھا کرنا غیر قانونی اور غیر کارکرد ہے۔ اکٹھا کردہ ڈیٹا کو تلف کردیا جائے۔ عدالت نے آدھار کو مختلف خدمات سے مربوط کرنے کی آخری تاریخ 31 مارچ میں توسیع کی ہے۔