آئیمہ و موذنین کا اعزازیہ فوری جاری کرنے محمد سلیم کی ہدایت

اعلی عہدیداروں کے ساتھ اجلاس، مسجد یکخانہ کا حلف نامہ جلد داخل کرنے کا فیصلہ
حیدرآباد۔24 مئی (سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ جناب محمد سلیم نے بورڈ کے لیگل اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے اعلی عہدیداروں کا اجلاس طلب کرتے ہوئے مسجد یکخانہ عنبرپیٹ کے تیار کردہ حلف نامہ کا جائزہ لیا۔ انہوں نے عدالت میں جلد سے جلد حلف نامہ کی پیشکشی کی ہدایت دی اور کہا کہ مسجد کے اوقافی ریکارڈ کے ساتھ حلف نامہ پیش کیا جائے کیوں کہ وقف بورڈ کسی بھی صورت میں مسجد کے تحفظ کرنے کا پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اور عاشور خانہ نوٹیفائڈ وقف پراپرٹی ہے جس کا مکمل ریکارڈ موجود ہے۔ اس ریکارڈ سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے مسجد کی شہادت سے قبل ہی اطلاع دی گئی تھی کہ یہ اوقافی جائیدادیں ہیں لہٰذا کسی خانگی شخص سے کوئی معاملت نہ کی جائے۔ وقف بورڈ کی پیشگی اطلاع کے باوجود میونسپل کارپوریشن کے عہدیداروں نے غیر مجاز قابضین کو بھاری معاوضہ ادا کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ میں تعطیلات کے بعد مقدمہ کی سماعت مقرر کی ہے لہٰذا اس سے قبل ہی وقف بورڈ کے اسٹینڈنگ کونسل حلف نامہ داخل کردیں گے۔ ضرورت پڑنے پر سینئر کونسل کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ محمد سلیم نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن لاکھ دعوی کرلے لیکن ریکارڈ کے اعتبار سے وقف بورڈ کا دعوی مستحکم ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ عدالت میں وقف بورڈ کو کامیابی حاصل ہوگی اور مسجد و عاشور خانہ کا تحفظ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے کے بعد مسجد اسی مقام پر تعمیر کی جائے گی۔ وقف بورڈ کے لیگل ڈپارٹمنٹ میں تیار کردہ حلف نامہ کی نقل محمد سلیم کے حوالے کی۔ انہوں نے اسٹینڈنگ کونسل سے ربط قائم کرتے ہوئے حلف نامہ کو قطعیت دینے کی ہدایت دی۔ محمد سلیم نے آئیمہ و موذنین کے چھ ماہ سے زیر التوا بقایا جات کی فوری اجرائی کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے سبب آئیمہ و موذنین کا اعزازیہ جاری نہیں کیا جاسکا۔ اب جبکہ انتخابی نتائج کا اعلان ہوچکا ہے لہٰذا رقومات کی اجرائی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کے پاس بقایا جات کے اعتبار سے بجٹ موجود ہے اور تمام درخواست گزار آئیمہ و موذنین کو جلد ہی معاوضہ جاری کردیا جائے گا۔ انہوں نے اوقافی جائیدادوں کے کرایہ جات کی وصولی میں تساہل پر عہدیداروں کی سرزنش کی اور کہا کہ کرایہ جات کی وصولی میں کوتاہی کو ڈسپلین شکنی تصور کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ کرایہ جات کی وصولی کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔ محمد سلیم نے شہر اور مضافات میں اوقافی جائیدادوں پر ناجائز قبضوں سے متعلق شکایات پر فوری کارروائی کی ہدایت دی اور عہدیداروں سے کہا کہ وہ پولیس میں قابضین کے خلاف ایف آئی آر درج کروائیں۔ انہوں نے کرایہ جات کی وصولی کے سلسلہ میں رپورٹ طلب کی ہے۔ محمد سلیم نے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شاہ نواز قاسم سے بات چیت کی اور آئیمہ و موذنین کے بقایا جات کی جلد اجرائی کی خواہش کی۔