اُستاد کے فرائض اور ذمہ داریاں

بچو! شخصیت کی تعمیر میں اساتذہ کا بہت اہم رول ہوتا ہے ۔ اُستاد کو مجازی باپ کہا گیا ہے تو اسی لئے کہ وہ بچوں کو اپنی ہی اولاد کی طرح سمجھتا ہے اور ان کے حال و مستقبل کو روشن بنانے انہیں دنیا کے سرد و گرم سے آگاہ کرنے ‘ ان کے اندر انسانیت ‘ مدد ‘ تعاون و اشتراک کا جذبہ پیدا کرتا ہے ۔ انہیں بتاتا ہے کہ زندگی کیا ہے اُستاد جتنا اچھا ہوتا ہے ۔

بچے بھی اتنے ہی اچھے ہوتے ہیں ۔ استاد اگر غیر ذمہ دار ‘ لیٹ لطیف ‘ لاپرواہ فرائض سے غافل ‘ غصے والا ‘ سخت گیر ہو تو اس کے اثرات بچے پر بھی پڑتے ہیں ۔ بچے بھی ویسے ہی ہوتے ہیں ۔ استاد خود ڈسپلن کا پابند ہو‘ تیاری کے ساتھ آئے ‘ بچوں کو ٹھیک طرح سے پڑھائے تو بچے بھی ویسی ہی عادت والے ہوں گے ۔ بچوں کے ذہن میں ماں باپ کے بعد اپنے استاد ہی کی تصویر ہوتی ہے ۔ استاد کی باتوں کو بچہ ہر دم تک یاد رکھتا ہے ۔ استاد کی باتیں ہر دم بچے کے مستقبل کو سنوارتی ہیں۔ اُستاد ایک روشنی ہے جو بچے کی زندگی کی راہوں میں روشنی دکھاتی ہے ۔ اُستاد کا دیا ہوا سبق بچے کو بڑھاپے میں بھی یاد رہتا ہے ۔