اسلام آباد ۔26 ستمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) اُری میں دہشت گردانہ حملے میں اٹھارہ ہندستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد عالمی تشویش کا مرکز بن جانے سے پریشان پاکستان نے فوجی کیمپ پر ہلاکت خیز دہشت گردانہ حملے کی بین اقوامی چھان بین کا مطالبہ کیا ہے ۔ وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امورِ خارجہ سرتاج عزیز نے اس استلال کے ساتھ کہ کسی بھی حملے کے بعد چھان بین سے پہلے ہی الزام پاکستان کے سر منڈھ دیا جا تا ہے کہا کہ اڑی حملے کی تحقیقات کے لیے ایک آزادانہ اور غیرجانبدارانہ کمیشن قائم کیا جائے ۔سرتاج عزیز نے برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) اردو کو ایک انٹرویو میں اڑی حملے کے بعد عالمی رائے عامہ کے پیش نظریہ بھی کہا کہ اس طرح کے حملے سے پاکستان اور کشمیروں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ سکتا۔اسی کے ساتھ انہوں نے پاکستان کے اس روایتی ردعمل کا بھی اعادہ کیا کہ کشمیر میں ہونے والے حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں پاکستان ہر قسم کی معاونت کے لیے تیار ہے ۔ان کا دعوی تھا کہ کشمیر میں اس وقت آزادی کی تحریک چل رہی ہے ، جس نے پوری دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی ہے ۔واضح رہے کہ اسی مہینے کی 18 تاریخ کو جموں و کشمیر کے اُڑی سیکٹر میں ہندستانی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر دہشت گردانہ حملے میں 18 فوجی ہلاک ہوگئے تھے ۔