اُردو یونیورسٹی میں کاروباری انتظامیہ پر سمینار،اختتامی اجلاس سے ماہرین کا خطاب

حیدرآباد، 28؍ فروری (پریس نوٹ): دنیا بہتر منیجرس کی تلاش میں ہے جو اختراعی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے کاروبار کو درپیش مختلف چیلنجس کا سامنا کرسکے۔ ایسے منیجرس جو صارفین کے رویہ کو بہتر طور پر سمجھ سکیں اور انہیں بہتر سے بہتر مصنوعات و خدمات فراہم کی جاسکیں۔ کسی کمپنی میں جتنے بہتر منیجرس ہوں گے اس کمپنی کے منافع کا گراف اتنی بہتر تصویر پیش کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار جناب محمد عارف علی، نائب صدر کین انٹیریکٹو لمیٹڈ نے مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی میں کیا۔ وہ شعبۂ مینجمنٹ کے قومی سمینار’’کاروباری انتظامیہ میں جدت اور پائیدار ترقی۔ مواقع اور چیالنجس‘‘ کے اختتامی اجلاس سے مخاطب تھے۔ پروفیسر محمد اکبر علی خان، ایڈیشنل ڈائرکٹر نظامت فاصلاتی تعلیم، مانو و سابق وائس چانسلر تلنگانہ یونیورسٹی نے صدارتی خطاب میں طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی معلومات میں اضافہ کی کوشش کریں۔ تجارتی اداروں جیسے FTAPCII وغیرہ سے منسلک ہوکر تجارتی دنیا کو بہتر انداز میں سمجھیں۔ جناب بلرام‘ واراناسی نے اپنے خطاب میں قومی و بین الاقوامی تجارت پر روشنی ڈالی۔ دو روزہ سمینار کے 7 سیشنس میں تقریباً 70 مقالے پیش کیے گئے۔ پروفیسر بدیع الدین احمد، ڈین، اسکول آف کامرس اینڈ بزنس مینجمنٹ نے استقبالیہ کلمات پیش کیے۔ ڈاکٹر ریشماں نکہت نے سمینار کی رپورٹ پیش کی۔کنوینرس ڈاکٹر ریشما نکہت و ڈاکٹر راشد فاروقی، نے سیشنس کی کارروائی چلائی۔ صدر شعبۂ مینجمنٹ پروفیسر محمد عبدالعظیم نے شکریہ ادا کیا۔