آئینہ چشم کی 31 ویں سالگرہ پر جناب زاہدعلی خاں مدیر سیاست و دیگر کا خطاب
حیدرآباد 2 اپریل (دکن نیوز) اُردو زبان آج اقطاع عالم میں اپنی ایک پہچان بنائی ہے۔ اس کے درپردہ دراصل اُردو زبان کے فروغ میں کام کرنے والے اخبارات کی شب و روز محنت کارفرما ہے۔ اس زبان کو زندہ رکھنے کے لئے ضروری ہے قلمکار، صحافیوں اور اردو تحریکات کو فعال و متحرک بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے ہفتہ وار ’’آئینہ چشم‘‘ کی 31 ویں سالگرہ تقریب سے کیا جو اُردو ہال حمایت نگر میں منعقد ہوئی۔ تالیوں کی گونج میں جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست نے ہفتہ وار آئینہ چشم کی رونمائی انجام دی۔ جناب احمد صدیقی مکیش ایڈیٹر آئینہ چشم نے مہمانان خصوصی اور شرکاء کا خیرمقدم کیا۔ جناب زاہد علی خاں نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہاکہ اس ملک میں سماج کے سلگتے ہوئے مسائل کو حکومت وقت تک پہنچانے کے لئے اخبارات کی بڑی اہمیت ہے۔ سال 1964 ء میں نیوز پرنٹ کی قیمت 1800 تا 2000 ہزار روپئے ٹن ہوا کرتی تھی اب اس کی قیمت میں اضافہ سے 51 ہزار فی ٹن ہوچکا ہے۔ انھوں نے کہاکہ چھوٹے اخبارات کے لئے کوٹہ سسٹم ہوجائے تو اردو زبان کی ترقی و ترویج میں حکومت کا ایک کارنامہ کہلایا جائے گا۔ حکومت نے اردو زبان کے فروغ اور ترقی کے لئے جو وعدے کئے وہ تمام کے تمام برفدان کے حوالے ہوچکے اور کچھ نام نہادوں کی جانب سے اردو زبان کو دبانے کی ہرممکنہ کوشش کی گئی۔ اردو زبان زندہ جاوید زبان ہے۔ اس کو کبھی اور کسی قیمت پر مٹایا نہیں جاسکتا۔ انھوں نے طلباء پر زور دیا کہ اس زبان سے اپنی وابستگی برقرار رکھیں۔ جناب قمرالدین چیرمین میناریٹی کمیشن حکومت تلنگانہ نے کہاکہ حکومت اقلیتوں کے لئے تعلیمی، معاشی اور روزگار سے منسلک کرنے کی جو کوشش کررہی ہے اُس میں سنجیدہ ہے جب کہ پچھلی حکومتوں نے کوئی خاص منصوبہ بندی زبان اور اقلیتی اُمور کے لئے نہیں کی۔ جناب عابد صدیقی سابق نیوز ایڈیٹر دوردرشن نے کہاکہ حیدرآباد کو آغاز سے ہی اس بات کا شرف حاصل ہے کہ یہ شہر اردو زبان کا مسکن و گہوارہ کہلایا۔ جناب حسین علی خان (چندر سریواستو) نے کہاکہ حکومت کا اولین فریضہ بنتا ہے کہ وہ اردو زبان کی ترقی کے لئے اپنا حصہ ادا کرے۔ ڈاکٹر ایس اے شکور سکریٹری ؍ ڈائرکٹر اردو اکیڈیمی تلنگانہ نے کہاکہ ہمیشہ سے اردو کے چھوٹے اخبارات کی شبانہ روز کوشش ہے جو اس زبان کی ترقی میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔ اس موقع پر احمد صدیقی مکیش ایڈیٹر آئینہ چشم نے مہمانان کا خیرمقدم کیا اور مہمانان کی گلپوشی کی۔ جناب ہادی رحیل نے استقبال کیا۔ جناب واصف صدیقی، کاظم صدیقی، احسان صدیقی نے شرکاء خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر شرکاء کے علاوہ سید عثمان رشید، سید عبدالجلیل، خیرات علی، محمد نصراللہ خان اور دوسرے بھی موجود تھے۔ بعدازاں ’’رات پھولوں کی بات پھولوں کی‘‘ کی ایک رنگا رنگ تقریب منعقد ہوئی۔ سجاد کشور، احسان صدیقی، قلمکار گلوکار خان اطہر، سلطان مرزا ، طلعت رحمن، بشیر خان، وارث اقبال، فلمی گیت و گانے سنائے۔ آرکسٹرا پر وجیہہ صدیقی، یوسف خان اور ساتھی موجود تھے۔ قادر شریف نے مختلف مزاحیہ خاکے پیش کئے۔ جناب احمد صدیقی مکیش نے شکریہ ادا کیا۔