خواتین سے بدسلوکی، ’’پولیس کی کھلی غنڈہ گردی‘‘: جمعیتہ العلماء ہند
مظفر نگر۔ 14 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) اتراکھنڈ پولیس نے مظفر نگر کے شاہی امام کے گھر پر ’’بغیر سرچ وارنٹ ‘‘ دھاوا کردیا اور گھر میں موجود خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی۔ مقامی مسلمانوں میں پولیس کی اس غیرانسانی اور غیرقانونی کارروائی سے برہمی پیدا ہوگئی ہے۔ شاہی امام مظفر نگر مولانا محمد ذاکر قاسمی، مسجد کے قاضیوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ اتراکھنڈ پولیس کی ایک ٹیم جس کی قیادت ایس آئی وجئے کمار کررہے تھے، بناء سرچ وارنٹ، امام صاحب کی غیرموجودگی میں اُن کے گھر کی اچانک تلاشی کیلئے گھس پڑی۔ اس واقعہ کی اطلاع پر مقامی مسلمانوں میں برہمی لی لہر پیدا ہوگئی۔ جمعیتہ العلماء مظفرنگر اور دیگر سماجی تنظیموں سے وابستہ افراد مقام واقعہ پر پہنچ گئے۔ صورتحال کشیدہ بتائی گئی ہے۔ جنرل سیکریٹری جمعیتہ العلماء ہند اور سابق ایم پی مولانا مدنی نے اسے ’’پولیس کی کھلی غنڈہ گردی‘‘ قرار دیا۔ پولیس مفرور محمد عرف اشو جو گھر فروخت کرنے کے بعد سے غائب ہیں، علاوہ ازیں دھاوا کئے گئے مکان پر مولانا کے نام کی تختی لگی ہوئی تھی لیکن متعصب پولیس افسروں نے گھر پر دھاوا کردیا اور مولانا کے خاتون افرادِ خاندان کے ساتھ بدتمیزی اور بدسلوکی کی۔