اوور سیز اسکالر شپ اسکیم اسنادات کی جانچ میں زیراکس قبول کرلیں

سیاست کی توجہ دہانی پر سکریٹری اقلیتی بہبود کی حکام کو ہدایت
حیدرآباد۔/23فبروری، ( سیاست نیوز) اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کے تحت اسنادات کی جانچ میں اولیائے طلبہ کو دشواریوں سے متعلق ’ سیاست‘ کی توجہ دہانی پر محکمہ اقلیتی بہبود نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اسنادات کی جانچ کے موقع پر اوریجنلس کیلئے اصرار نہ کریں بلکہ زیراکس کاپی قبول کرلیں۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے آج اس سلسلہ میں متعلقہ عہدیداروں اور ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس کو احکامات جاری کئے۔ اولیائے طلبہ نے شکایت کی تھی کہ اسنادات کی جانچ کے وقت عہدیدار اوریجنلس پیش کرنے کیلئے اصرار کررہے ہیں۔ چونکہ طلباء نے بیرون ملک یونیورسٹیز میں داخلہ حاصل کرلیا ہے لہذا یونیورسٹی سے دوبارہ اوریجنلس حاصل کرنا آسان نہیں۔ اس سلسلہ میں ’سیاست‘ کی توجہ دہانی پر محکمہ اقلیتی بہبود نے شرائط میں نرمی کا فیصلہ کیا اور اس بات سے اتفاق کیا کہ یونیورسٹی میں داخلہ حاصل کرنے والے طلباء کیلئے اوریجنلس روانہ کرنا ممکن نہیں ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے بتایا کہ اگر طالب علم نے بیرون ملک داخلہ حاصل کرلیا ہے تو ان کے والدین سے حلف نامہ اور زیراکس پر گزیٹیڈ آفیسر کی تصدیق کے ساتھ زیراکس اسنادات کو قبول کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر طالب علم ہندوستان میں موجود ہے تو پھر اسے جانچ کے موقع پر اوریجنلس کو پیش کرنا ہوگا۔ اس رعایت سے اولیائے طلبہ کو راحت ملے گی جنہوں نے ’سیاست‘ پہنچ کر اپنی تکالیف سے واقف کرایا تھا۔ اوورسیز اسکالر شپ کے پہلے مرحلہ میں منتخب 210 طلباء کیلئے پہلی قسط کی رقم کی اجرائی کا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے۔ ان کے علاوہ مزید 26 طلباء کو اس اسکیم کیلئے مستحق قرار دیا گیا۔ دوسرے مرحلہ کیلئے درخواستوں کے ادخال کا کام مکمل ہوگیا اور ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر دفاتر میں اسنادات کی جانچ جاری ہے۔