دوسرے سمسٹر سے محرومی کا اندیشہ ، عہدہ دار انجان
حیدرآباد ۔ 22 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کے تحت سال 2017 میں جن طلبہ کا انتخاب عمل میں آیا ۔ بیرونی ممالک کی یونیورسٹیز میں ان کا دوسرا سمسٹر شروع ہونے جارہا ہے ۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ان میں حیدرآباد ضلع سے منتخب کردہ طلبہ کو صرف فضائی ٹکٹ کی رقم وصول ہوئی جب کہ کالج فیس سے ابھی تک وہ محروم ہیں جس کے نتیجہ میں انہیں اور ان کے والدین یا سرپرستوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ حال ہی میں حکومت نے اوورسیز اسکالر شپ اسکیم برائے اقلیتی طلبہ کے بجٹ کے طور پر 20 کروڑ روپئے مختص کئے ۔ اس طرح ہر ضلع کو دو کروڑ روپئے دینے کا اعلان کیا گیا ۔ تاہم اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ضلع حیدرآباد میں چیف منسٹر اوور سیز اسکالر شپ اسکیم کے تحت منتخب امیدواروں کی تعداد سال 2017 میں 279 تھی جس میں سے صرف 16 طلبہ کو رقم ادا کی گئی مابقی طلبہ اور ان کے والدین کے مستقبل کا کیا ہوگا ۔ حد تو یہ ہے کہ بجٹ نہ ہونے کا بہانہ بناکر سال 2016 میں اس اسکیم کے تحت منتخب ہوئے طلبہ میں سے بھی کئی ایک کو اب تک فیس کی رقم نہیں دی گئی ۔ جب بھی اعلیٰ عہدیداروں سے ربط پیدا کیا جاتا ہے تو وہ یہی کہتے ہیں کہ بجٹ نہیں ہے اب جب کہ بجٹ کا اعلان کردیا گیا ہے ان طلبہ کو راحت پہنچانی ضروری ہے ۔ ورنہ بیرونی یونیورسٹیز میں تعلیم حاصل کررہے طلبہ کو سمسٹر امتحانات دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔۔