اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کے لیے 410 درخواستوں کی وصولی

250 طلبہ کو اسکالر شپ کی اجرائی ، درخواستوں کی تنقیح کے بعد فیصلہ
حیدرآباد۔21فروری(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے فراہم کی جانے والی اوورسیز اکالر شپ اسکیم کے تحت بیرونی ممالک میں داخلہ حاصل کرنے والے سال 2018-19 کے دوسرے مرحلہ کی درخواستوں کی وصولی کی آخری تاریخ کے اختتام پر محکمہ اقلیتی بہبود کو جملہ 410 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں محکمہ اقلیتی بہبود اور دیگر عہدیداروں پر مشتمل کمیٹی کی جانب سے تنقیح کے بعد 250 طلبہ کو اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کے تحت 20لاکھ روپئے کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی۔ مالی سال 2018-19 کے دوسرے مرحلہ میں داخلوں کے بعد وصول کی جانے والی ان درخواستوں میں شہر حیدرآباد سے جملہ 296 درخواستیں وصول ہوئی ہیں اور ریاست بھر سے وصول ہونے والی جملہ درخواستوں کی تعداد 410 ہے۔محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے ماہ جنوری کے اواخر میں درخواستوں کی وصولی کا عمل شروع کیا گیا تھا جو کہ 20فروری کی رات دیر گئے تک بھی جاری رہا ۔ جاریہ تعلیمی سال کے پہلے مرحلہ کے دوران 622 درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں 250 درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے انہیں اسکالر شپس کی اجرائی کا عمل جاری ہے لیکن شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو ابھی تک بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے اور کہا جار ہا ہے کہ آئندہ ماہ کے پہلے ہفتہ میں اوورسیز اسکیم کے تحت منظورہ تمام درخواستوں کی یکسوئی یقینی بنائی جائے گی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ دوسرے مرحلہ کی درخواستوں کی جملہ تعداد 410ہے اور ان کی شخصی تنقیح کا عمل مکمل کئے جانے کے بعد اندرون دو ہفتہ 250 طلبہ کا انتخاب میرٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا اور انہیں اسکالر شپس کی اجرائی کے احکام جاری کئے جائیں گے۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے چلائی جانے والی اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کے تحت درخواست داخل کرنے والے طلبہ کے خاندان کی آمدنی ‘ نشانات‘ یونیورسٹی اور کورس کی بنیاد پر انہیں میرٹ کی بنیاد پر اسکالر شپ منظور کی جائے گی۔ بتایاجاتاہے کہ ان 410 درخواستوں کی تنقیح کے لئے عہدیداروں کو 10یوم کی مہلت دی گئی ہے اور انہیں اس بات کی ہدایت دی گئی کہ اندرون 10 یوم وہ تنقیح کا عمل مکمل کرتے ہوئے درخواستوں کو کمیٹی کے روبرو پیش کریں اور اس کے فوری بعد کمیٹی کے اجلاس میں میرٹ کے اساس پر طلبہ کے انتخاب کے ساتھ ہی بجٹ کی اجرائی کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے کیونکہ محکمہ اقلیتی بہبود کے پاس اوورسیز اسکالر شپس کا بجٹ موجود ہے لیکن محکمہ فینانس کی کوتاہی کے سبب اس کی اجرائی میں تاخیر ہو رہی ہے لیکن محکمہ فینانس پر دباؤ ڈالنے والا کوئی نہیں ہے۔