اولڈ کسٹم بستی بیگم پیٹ میں مسلم قبرستان کے لئے قانونی چارہ جوئی

حیدرآباد 29جنوری (سیاست نیوز)۔وائی ایس آرکانگریس نے اولڈ کسٹم بستی میں مسلم قبرستان کے قیام کے لئے قانونی جدوجہد کرنے کا اعلان کیاہے۔وائی ایس آرکانگریس کے لیڈر سیلم پربھاکر نے اولڈ کسٹم بستی بیگم پیٹ میں دھرنادیا۔اس موقع پر بیگم پیٹ پہنچ کر وائی ایس آرسی پی کے لیڈر جناب عامر علی خان نے سیلم پربھاکر سے اظہار یگانگت کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب عامر علی خان نے کہا کہ اولڈکسٹم بستی میں مسلم قبرستان کے مطالبہ کو حکومت مسلسل نظراندازکررہی ہے۔ اس لئے اس معاملے کو عدالت سے رجوع کیاجاناچائیے ۔

انہوں نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اولڈ کسٹم بستی میں مسلم قبرستان کے قیام کے ضلع کلکٹر سے سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے نمائندگی کی جائیگی ۔قبرستان کے قیام تک وائی ایس آر کانگریس پارٹی مسلسل جدوجہد کرتی رہے گی ۔جناب عامرعلی خان نے کہا کہ مسلسل 10سالوں سے اولڈکسٹم بستی میں مسلم قبرستان کے قیام کا مطالبہ کیاجارہا ہے۔تاہم ریاستی حکومت اور ضلع انتظامیہ مسلمانوں کے دیرینہ مطالبہ کو پورا کرنے سے گریزکررہاہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو قبرستان فراہم کرنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کی جانی چائیے۔اس موقع پر وائی ایس آرکانگریس پارٹی کے لیڈر سیلم پربھاکر نے بھی خطاب کیا۔ سیلم پربھاکر نے کہا کہ مقامی رکن اسمبلی ونائب صدرنشین نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ ایم شیشی دھرریڈی نے مسلمانوں کو قبرستان کے لئے اراضی فراہم کرنے کا یقین دلایاتھا۔ حکمران جماعت کے رکن اسمبلی نے اپنے ہی حلقہ کے مسلمانوں سے کیے گئے وعدہ کو 10سالہ معیاد میں بھی پورا نہیں کیا۔

سیلم پربھاکر نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ جنا ریڈی کی سمادھی کے لئے 200ایکڑکی زمین دی گئی تھی۔ تاہم انکے فرزند رکن اسمبلی صنعت نگر ششی دھرریڈی اپنے ہی حلقہ اسمبلی کے لوگوں کو قبرستان کے لئے دو گز زمین فراہم کرنے سے گریز کررہے ہیں۔ مسٹر سیلم پربھاکر نے بتایا کہ وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے دورہ اقتدار میں آندھراپردیش حکومت نے 14فروری 2008کو ایک جی اوجاری کیاتھا۔ اس جی او میں حکومت نے قبرستانوں کے لئے اراضی فراہم کرنے کی فورًا اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی تھی ۔پربھاکر وائی ایس آرحکومت نے جی او جاری کرتے ہوئے سرکاری اراضی کی عدم دستیابی پرنجی افراد سے زمین خرید کرقبرستان فراہم کرنے کی ہدایت تھی۔تاہم اولڈ کسٹم بیگم میں پیٹ میں مسلم قبرستان کے قیام کے لئے ضلع انتظامیہ اور حکومت ممکنہ اقدامات کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔