اوقافی جائیداد وائسرائے ہوٹل کے ہراج پر حکم التواء

انتظامیہ کے قرض ادا نہ کرنے پر دو بینکوں نے ہراج کی تیاری کرلی تھی ،تلنگانہ وقف بورڈ کی بروقت مساعی

حیدرآباد۔27 جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کو شہر کے مرکزی مقام ٹینک بنڈ پر واقع اوقافی جائیداد وائسرائے ہوٹل کے ہراج کو روکنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ کینارا بینک اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے قرض کی عدم ادائیگی پر جائیداد کے ہراج کا اعلان کیا تھا اور یہ ہراج 28 جولائی کو مقرر تھا۔ دونوں بینکوں کی جانب سے ہراج کی نوٹس کی اجرائی کیساتھ ہی صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے عہدیداروں کے ساتھ دستاویزات کا جائزہ لیا اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایم اے منان فاروقی کو ہدایت دی کہ وہ ہراج روکنے کے لیے ڈیبت ریکوری ٹربیونل سے رجوع ہوں۔ یہ ادارہ بینکوں کے قرض نادہندگان کی جائیدادوں کو ہراج کرتا ہے۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے ماہرین قانون سے مشاورت کے بعد مسلسل دو دن تک ڈیبت ریکوری ٹربیونل میں وقف بورڈ کے موقف کو پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹینک بنڈ پر واقع درگاہ اور مسجد کے تحت یہ اراضی ہے جس پر غیر قانونی طریقہ سے ہوٹل تعمیر کرلی گئی۔ انہوں نے اس سلسلہ میں وقف بورڈ کے دستاویزات پیش کیئے۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے استدلال پیش کیا کہ ہوٹل مالک کو وقف اراضی رہن میں رکھنے کا کوئی اختیار نہیں ہے اور بینکوں نے بھی معلومات حاصل کیئے بغیر ہی قرض جاری کردیا۔ انہوں نے اوقافی جائیداد کے ہراج کو روکنے کی خواہش کی۔ وقف بورڈ کے دلائل کی سماعت اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد ٹربیونل نے ہراج پر حکم التوا جاری کردیا۔ ٹربیونل میں فریقین کی سماعت آئندہ بھی جاری رہے گی۔ اس طرح ایک اہم اوقافی جائیداد کے تحفظ میں وقف بورڈ کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ دونوں بینکوں نے وائسرائے ہوٹل کی مالیت 92 کروڑ 34 لاکھ روپئے مقرر کی تھی اور 26 جولائی تک خواہشمند پارٹیوں سے رقم دھڑوت کے طور پر 9 کروڑ 23 لاکھ 40 ہزار روپئے جمع کرنے کی شرط مقرر کی گئی تھی۔ ہراج کی اطلاع ملتے ہی وقف بورڈ فوری حرکت میں آگیا اور صدرنشین وقف بورڈ نے ماہرین قانون کے ذریعہ کسی بھی صورت میں ہراج کو روکنے کی ہدایت دی۔ محمد سلیم اس معاملہ میں خود راست طور پر وکلاء سے ربط میں رہے۔ انہوں نے ہراج پر حکم التوا کے حصول پر مسرت کا اظہار کیا اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی مساعی کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں جہاں کہیں بھی اس طرح کی ا ہم اوقافی جائیدادوں پر ناجائز قبضے ہیں ان کی برخاستگی بورڈ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں عوام سے تعاون کی خواہش کی اور کہا کہ وقف بورڈ ان اداروں سے ہونے والی آمدنی مسلمانوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنے کا عہد کرچکا ہے۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے مطابق مسجد سلطان باغ اور متصل قبرستان کے تحت جملہ 4 ایکڑ 4 گنٹے اوقافی اراضی ہے۔ 2 ایکڑ 2 گنٹے اراضی پر ہوٹل وائسرائے قابض ہے۔ ایک ایکڑ دو گنٹے اراضی مسجد ، قبرستان اور درگاہ پرمحیط ہے جبکہ 18 گنٹے پر دوسروں کا قبضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف ٹربیونل میں وائسرائے کا مقدمہ زیر دوران ہے۔