حیدرآباد۔ 28 ۔ جنوری (سیاست نیوز) اوقافی جائیدادوں کے کرایوں میں اضافہ کیلئے قائم کردہ پانچ رکنی کمیٹی کی کارکردگی کے حوصلہ افزاء نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ ریٹائرڈ سیشن جج ای اسماعیل کی قیادت میں قائم کی گئی کمیٹی کی مساعی سے وقف بورڈ کو کرایوں سے ہونے والی آمدنی میں 3 کروڑ روپئے کا اضافہ ہوا ہے ۔ کمیٹی نے اوقافی جائیدادوں کے کرایہ میں اضافہ کرتے ہوئے بورڈ کی آمدنی میں 10 کروڑ روپئے اضافہ کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ کمیٹی کے اجلاس ہفتہ میں ایک مرتبہ منعقد ہوتے ہیں جس میں مختلف جائیدادوں کے کرایہ دار رجوع ہوکر کرایہ سے متعلق تنازعات کی یکسوئی کر رہے ہیں۔ وقف بورڈ کو کمیٹی کے قیام سے قبل کرایہ کے طور پر سالانہ 40 لاکھ روپئے وصول ہورہے تھے لیکن کمیٹی نے اسے سالانہ 3 کروڑ تک پہنچادیا ہے۔ کمیٹی کی جانب سے ابھی تک 18 تا 20 اجلاس منعقد ہوئے جن میں سینکڑوں جائیدادوں کے کرایے سے متعلق تنازعات کی یکسوئی کی گئی۔ کمیٹی نے پہلے مرحلے میں ان جائیدادوں پر توجہ مرکوز کی ہے جو راست طور پر وقف بورڈ کی نگرانی میں ہیں۔ جناب اسماعیل نے بتایا کہ وقف بورڈ کی جانب سے کرایوں میں اضافہ کی تجویز کا حوصلہ افزاء ردعمل دیکھا جارہا ہے۔
کرایے دار کمیٹی سے رجوع ہوکر کرایہ میں اضافہ اور وقف بورڈ سے کرایہ نامہ کرنے کیلئے رضاکارانہ طور پر آرہے ہیں۔ کمیٹی نے کریم نگر اور کرنول اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے وہاں کی اوقافی جائیدادوں کا معائنہ کیا اور کرایہ داروں سے ملاقات کی۔ آئندہ ہفتہ یہ کمیٹی ورنگل ضلع کا دورہ کرے گی ۔ حیدرآباد میں واقع اہم اوقافی جائیدادوں کے کرایوں پر نظرثانی کا کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے جن میں نبی خانہ مولوی اکبر ، مدینہ ہوٹل اور دیگر ادارے شامل ہیں۔ مکہ مدینہ علاء الدین وقف کے کرایہ داروں سے بات چیت جاری ہے اور توقع ہے کہ بہت جلد تمام کرایہ داروں سے مشاورت مکمل کرلی جائے گی ۔ وقف بورڈ کو توقع ہے کہ مکہ مدینہ علاء الدین وقف سے بورڈ کی آمدنی میں خاصا اضافہ ہوگا ۔ جناب اسماعیل کے علاوہ کمیٹی میں ریٹائرڈ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس جناب عظمت اللہ خاں اور دیگر عہدیدار شامل ہیں۔ کمیٹی نے ایسے تمام افراد سے جو اوقافی جائیدادوں پر قابض ہیں، مشورہ دیا ہے کہ وہ کمیٹی سے رجوع ہوکر وقف بورڈ کے کرایہ دار بننے کیلئے معاہدہ کرلیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ غیر مجاز قابضین کیلئے وقف بورڈ کے کرایہ نامے کو قبول کرنا واحد حل ہوگا۔ بصورت دیگر غیر مجاز قابضین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کریم نگر کے مدینہ کامپلکس کے تنازعہ کی یکسوئی کی کوشش کی جارہی ہے۔