اوقافی امور ایوان کمیٹی کا اجلاس ، کمیٹی کے نصف ارکان کی اجلاس میں غیر حاضری
حیدرآباد ۔ 23 ۔ جولائی(سیاست نیوز) اوقافی امور سے متعلق ایوان کی کمیٹی نے وقف بورڈ کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ اوقافی جائیدادوں سے متعلق سروے کا کام جلد مکمل کیا جائے۔ کمیٹی نے دوسرے سروے میں منظر عام پر آنے والے اوقافی اداروں اور ان کی اراضیات کو وقف ریکارڈ میں شامل کرنے کیلئے گزٹ نوٹیفکیشن کی اجرائی پر زور دیا۔ اسمبلی کے کمیٹی حال میں آج ایوان کی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت صدرنشین کمیٹی باجی ریڈی گوردھن نے کی ۔ ایوان کی کمیٹی میں 12 ارکان شامل ہیں لیکن صدرنشین کے بشمول صرف پانچ ارکان نے اجلاس میں شرکت کی۔ ڈی کے ارونا، فاروق حسین اور دو دیگر ارکان اجلاس میں شریک تھے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل اور ڈائرکٹر اقلیتی بہبود ایم جے اکبر نے کمیٹی کو اوقافی جائیدادوں سے متعلق دوسرے سروے کی پیشرفت سے واقف کرایا۔ عہدیداروں نے کمیٹی کو رپورٹ پیش کی جس میں تلنگانہ کی اوقافی جائیدادوں اور ان کے تحت موجود اراضی کی تفصیلات شامل تھیں۔ کمیٹی نے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں حکام کے سست رفتار رویہ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ دوسرے سروے کا کام آئندہ تین ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا اور نئے اداروں کی شمولیت کی حکومت سے سفارش کی جائے گا ۔ بتایا جاتا ہے کہ کمیٹی میں جو رپورٹ پیش کی گئی، اس کے مطابق تلنگانہ میں اوقافی اداروں کی تعداد 33929 ہے جبکہ دوسرے سروے میں مزید 15193 جائیدادوں کا اضافہ ہوا ہے۔ ارکان نے شہر اور اس کے مضافات کی بعض اہم جائیدادوں کی عدم شمولیت پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ ارکان نے کہا کہ جامعہ نظامیہ ، جماعت اسلامی اور بعض دیگر بڑے اداروں کے تحت ہزاروں ایکر اراضی موجود ہے۔ اس کے موقف کے بارے میں کمیٹی کو رپورٹ پیش کی جائے۔ ارکان نے حیدرآباد اور رنگا ریڈی میں اہم جائیدادوں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں کمرشیل اغراض کیلئے استعمال کرنے کے امکانات کا جائزہ لینے کی تجویز پیش کی تاکہ وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہوسکے۔ ارکان نے شہر میں اہم مقامات پر موجود اوقافی جائیدادوں کے انتہائی کم کرایے پر تشویش کا اظہار کیا اور کرایے میں اضافہ کی تجویز پیش کی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ کرایے میں اضافہ کے سلسلہ میں انہیں کرایہ داروں سے تعاون حاصل نہیں ہورہا ہے۔
پرانے شہر میں واقع علاء الدین وقف ، نبی خانہ اور جلو خانے میں موجود ملگیات کے کرایہ کا مسئلہ بھی زیر بحث رہا۔ کمیٹی کے ارکان نے فیصلہ کیا کہ وہ 6 اگست کو شہر کی بعض اہم اوقافی جائیدادوں کا دورہ کریں گے ۔ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں نے شکایت کی کہ وقف بورڈ میں اسٹاف کی کمی کے سبب جائیدادوں کے تحفظ میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ وقف بورڈ کی تقسیم کے بعد تلنگانہ میں ملازمین کی اور بھی کمی پیدا ہوجائے گی۔ ایوان کی کمیٹی نے ملازمین کے تقررات کے سلسلہ میں حکومت سے نمائندگی کا تیقن دیا ہے۔ کانگریس کے رکن فاروق حسین نے پٹن چیرو میں اوقافی اراضی پر بڑے پیمانہ پر تعمیرات کی شکایت کی۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں کلکٹر میدک نے ناجائز قبضوں کو ختم کردیا تھا لیکن بعض لینڈ گرابرس سیاسی سرپرستی میں دوبارہ تعمیر کا آغاز کرچکے ہیں۔ کمیٹی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اس قیمتی اراضی کے تحفظ پر فوری توجہ مرکوز کریں۔ عہدیداروں نے اوقافی جائیدادوں اور سروے میں نئی جائیدادوں کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں پیش کرنے سے اتفاق کیا۔