اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے لیے ہر ضلع میں وقف پروٹیکشن کمیٹیاں

ناجائز قابضین کے خلاف سخت کارروائی کے لیے اقلیتی بہبود کے احکامات
حیدرآباد۔یکم مارچ ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے ہر ضلع میں وقف پروٹیکشن اینڈ کوآرڈینیشن کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔  متعلقہ ضلع کلکٹر کی صدارت میں 12رکنی کمیٹی ہر ضلع میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور ناجائز قابضین کے خلاف کارروائی کے اقدامات کرے گی۔ اس سلسلہ میں سکریٹری اقلیتی بہبود نے احکامات جاری کئے ہیں۔ ضلع واری پروٹیکشن اینڈ کوآرڈینیشن کمیٹی کے ارکان کی حیثیت سے سپرنٹنڈنٹ پولیس، جوائنٹ کلکٹر، ڈسٹرکٹ ریونیو آفیسر، سب کلکٹر؍ آر ڈی او، میونسپل کمشنر، اسسٹنٹ ڈائرکٹر SLR، ڈسٹرکٹ رجسٹرار کے علاوہ تحفظ اوقاف کیلئے کام کرنے والے کسی غیر سرکاری ادارہ کا ایک رکن، ایک خاتون رکن اور ایک سینئر مسلم ایڈوکیٹ کو شامل کیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر کنوینر ہوں گے۔ سابق میں 2002 میں اسوقت کی حکومت نے ہر ضلع میں ضلع کلکٹر کی صدارت میں ڈسٹرکٹ ٹاسک فورس کمیٹی تشکیل دی تھی لیکن ان کمیٹیوں کا کوئی اجلاس منعقد نہیں ہوا اور اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔ وقف ایکٹ 1995 کے تحت ناجائز قبضوں کی برخواستگی کیلئے ریونیو، پولیس اور بلدی حکام کا تعاون ناگزیر ہے۔ حکومت نے محسوس کیا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے ضلع واری سطح پر کوآرڈینیشن کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر ماہ ضلع میں اوقافی جائیدادوں کے موقف اور ان پر ناجائز قبضوں کے بارے میں کمیٹی کو رپورٹ پیش کرے تاکہ قابضین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے جائیدادوں کا تحفظ کیا جاسکے۔ کوآرڈینیشن کمیٹی نہ صرف ناجائز قبضوں کو برخواست کرے گی بلکہ مزید کسی ناجائز قبضہ کو روکنے کی مساعی کرے گی۔ کمیٹی کا اجلاس ہر ماہ منعقد ہوگا اور کمشنر اقلیتی بہبود کو ہر ماہ رپورٹ پیش کی جائے گی۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود ہر ماہ ضلع واری سطح پر اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور ناجائز قبضوں کی برخواستگی کا جائزہ لیتے ہوئے حکومت کو رپورٹ پیش کریں گے۔ کوآرڈینیشن کمیٹی ضلع میں ایسی جائیدادوں کی نشاندہی کرے گی جنہیں کمرشیل استعمال کیا جاسکتاہے۔ کمیٹی ان جائیدادوں کی ترقی اور آمدنی میں اضافہ کیلئے حکومت کو تجاویز پیش کرے گی۔ ناجائز قبضوں کی برخواستگی اور قابضین کے خلاف فوجداری کارروائی کے سلسلہ میں سپرنٹنڈنٹ پولیس کو مکمل تعاون کرنا ہوگا۔ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ضلع کے اوقافی اداروں اور جائیدادوں کی کمپیوٹرائزڈ لسٹ تیار کرتے ہوئے ضلع کلکٹر کو پیش کریں۔ جوائنٹ کلکٹر اوقافی جائیدادوں کی تفصیلات کو ریونیو ریکارڈ میں شامل کریں اور ریونیو کورٹس میں وقف سے متعلق مقدمات کی عاجلانہ یکسوئی کو یقینی بائے۔ میونسپل کمشنر اوقافی جائیدادوں پر تعمیرات کی اجازت نہ دیں اور اس سلسلہ میں وقف بورڈ سے NOCکو لازمی قرار دیا جائے۔ ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ ریویو کمیٹی کے اجلاس اور کلکٹرس کانفرنس میں بھی اوقافی جائیدادوں کے مسئلہ کا جائزہ لیا جائے گا۔ ضلع کلکٹر سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ ماہانہ بنیادوں پر ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کو رپورٹ روانہ کریں۔