اوقافی جائیدادوں کی موثر صیانت کیلئے خوف خدا ضروری

حیدرآباد ۔ 29 ۔ جنوری (سیاست نیوز) مرکزی وزیر اقلیتی امور رحمن خاں نے آندھراپردیش میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے حکومت کی جانب سے کئے گئے حالیہ اقدامات کی ستائش کی ہے۔ انہوں نے آج نئی دہلی میں قومی وقف ترقیاتی کارپوریشن کی افتتاحی تقریب کے موقع پر دیگر ریاستوںکے وزراء اور عہدیداروں کے ساتھ مشاورت کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔ افتتاحی تقریب کے بعد رحمن خاں نے مختلف ریاستوں کے وزرائے اقلیتی بہبود، سکریٹریز اور اسپیشل آفیسرس وقف بورڈ کے ساتھ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور ان کی ترقی سے متعلق امور کا جائزہ لیا۔

انہوں نے بتایا کہ اگر اوقافی جائیدادوں کا بہتر طور پر استعمال کیا جائے تو ان سے ہونے والی آمدنی کو اقلیتوں کی ترقی پر خرچ کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے ضروری ہے کہ عہدیداروں کے ساتھ ساتھ عوام کا بھی تعاون حاصل ہو۔ جب تک اوقافی جائیدادوں کی صیانت کے مسئلہ پر خوف خدا پیدا نہیں ہوگا ، اس وقت تک مثبت نتائج کی امید نہیں کی جاسکتی کیونکہ اوقافی جائیدادیں اللہ کی امانت ہوتی ہے۔ اجلاس کے دوران رحمن خاں نے اسپیشل آفیسر آندھراپردیش وقف بورڈ شیخ محمد اقبال آئی پی ایس سے خواہش کی کہ وہ آندھراپردیش میں حالیہ عرصہ میں کئے گئے اقدامات سے واقف کرائیں۔ چونکہ شیخ محمد اقبال اجلاس میں شریک واحد پولیس آفیسر تھے،

لہذا رحمن خاں نے ان سے خواہش کی کہ وہ پولیس اور محکمہ مال میں بہتر تال میل کیلئے تجاویز پیش کریں۔ شیخ محمد اقبال نے گزشتہ دنوں حیدرآباد میں تین اہم اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں کئے گئے اقدامات سے واقف کرایا۔ انہوں نے بتایا کہ قابضین کے دل میں خوف پیدا کرنے اور ناجائز قبضوںکی برخاستگی کو یقینی بنانے کیلئے وقف ایکٹ اور آئی پی سی کی دفعات کے علاوہ انسداد رشوت ستانی، انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے قوانین کے تحت بھی کارروائی شروع کی گئی ہے۔ رحمن خاں نے ان اقدامات کو دیگر ریاستوں کے لئے مثالی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ حالیہ عرصہ میں اسپیشل آفیسر وقف بورڈ آندھراپردیش کے اقدامات سے واقف ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ملک کے دیگر علاقوں میں بھی وقف بورڈس اسی طرح کی کارروائی کریں۔

شیخ محمد اقبال نے پولیس اور محکمہ مال کے درمیان تال میل کو ناگزیر قرار دیا اور بتایا کہ وہ ضلع کلکٹرس اور سپرنٹنڈنٹس آف پولیس سے ربط پیدا کرتے ہوئے ہر ضلع میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے اقدامات کر رہے ہیں۔ مرکزی وزیر اقلیتی امور نے اعتراف کیا کہ آندھراپردیش وقف بورڈ کے اقدامات سے قابضین کے دلوں میں خوف پیدا ہوچکا ہے۔ انہوں نے آندھراپردیش وقف بورڈ کی جانب سے نئے قوانین کے تحت کی گئی کارروائیوں کی ستائش کی اور دیگر ریاستوں کے عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ وہ آندھراپردیش کے اقدامات کو مشعل راہ بنائیں۔ اجلاس میں اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل کے علاوہ مینجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن پروفیسر ایس اے شکور نے شرکت کی۔