اوباما ۔ مودی ’’رومانس‘‘ پر چین کو کوئی تشویش نہیں : چینی میڈیا

بیجنگ ۔ 28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) چین میں میڈیا کو شاید امریکی صدر بارک اوباما کا دورہ ہند کرنا پسند نہیں آیا کیونکہ یہی وجہ ہیکہ میڈیا میں صفحات کے صفحات یہ کہہ کر سیاہ کئے جارہے ہیں کہ مودی اور اوباما کے ’’رومانس‘‘ سے چین کو ذرہ برابر خائف ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ دونوں قائدین کے درمیان بھی مشکل اور پیچیدہ نوعیت کی بات چیت ہنوز باقی ہے۔ سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز میں شائع ہوئے ایک مضمون میں واضح طور پر کہا گیا ہیکہ ہند ۔ امریکہ ایک دوسرے سے اپنے باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے جس طرح بے چین نظر آرہے ہیں وہ کوئی قابل تشویش بات نہیں اور نہ ہی مودی ۔ اوباما ’’رومانس‘‘ سے دونوں ممالک (ہند ۔ امریکہ) کے باہمی تعلقات میں استحکام پیدا ہونے کے امکانات ہیں۔ اس اخبار میں گذشتہ کئی دنوں سے مختلف مضامین شائع کئے گئے ہیں جو امریکی صدر بارک اوباما کے دوسرے دورۂ ہند پر پیدا ہوئی تشویش سے رقم تھے جبکہ چینی تجزیہ نگاروں کا یہ بھی کہنا ہیکہ بارک اوباما کا دورہ دورۂ ہند دراصل ہند ۔ چین تعلقات میں بگاڑ پیدا کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔ تجزیہ نگاروں کا یہ بھی کہنا ہیکہ امریکہ ہندوستان کا صرف حکمت عملی شراکت دار ہے لیکن اب امریکہ جنوبی ایشیاء میں ہندوستان کی جانب ایک علاقائی شراکت دار کی حیثیت سے دیکھ رہا ہے۔ تاہم اس کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان مشکل اور پیچیدہ نوعیت کی بات چیت ابھی ہونا باقی ہے۔ گذشتہ سال مئی میں نریندر مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد ہندوستان امریکہ کے ساتھ اپنے رولر کوسٹر تعلقات میں بہتری پیدا کرنے کا خواہاں ہے اور فی الحال ہندوستان نے عالمی سطح پر دیگر طاقتوں کے ساتھ بھی اپنے خوشگوار تعلقات استوار رکھے ہیں۔ اوباما نے بھی اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ وہ ایسے پہلے امریکی صدر بن گئے ہیں جنہوں نے ہندوستان کا دوبارہ دورہ کیا اور توقع کرتے ہیں کہ وہ ایسے آخری صدر نہیں ہوں گے۔