واشنگٹن 9 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم نریندر مودی امریکی صدر بارک اوباما سے وائیٹ ہاوز میں 29 – 30 ستمبر کو ملاقات کرینگے ۔ اس ملاقات کے موقع پر دونوں قائدین امکان ہے کہ باہمی مفادات کے حامل بے شمار مسائل کے علاوہ ہند ۔ امریکہ حکمت عملی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور وسعت دینے کے تعلق سے بھی غور کرینگے ۔ چونکہ یہ ملاقات دو دن پر محیط ہوگی اس سے اس کی باہمی تعلقات کو امریکہ کی جانب سے دی جانے والی اہمیت کا پتہ چلتا ہے ۔ امریکہ کے ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی ۔
حالانکہ ابھی اوباما ۔ مودی کی اولین ملاقات کی تفصیلات اور دیگر امور کا اعلان نہیں کیا گیا ہے تاہم یہ تقریبا طئے ہے کہ دونوں قائدین 29 – 30 ستمبر کو ملاقات کرینگے ۔ صدارتی ترجمان نے یہ بات بتائی ۔ وائیٹ ہاوز کے پریس سکریٹری وجش ارنسٹ نے کہا کہ صدر اوباما وزیر اعظم ہند نریندر مودی کا وائیٹ ہاوز میں 29 – 30 ستمبر کو استقبال کرنے کے منتظر ہیں۔ اوباما ہند ۔ امریکہ حکمت عملی شراکت داری کے وعدوں کی تکمیل کیلئے نریندر مودی کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس سے دونوں ملکںو کے عوام اور ساری دنیا کو فائدہ ہوسکے ۔
مسٹر ارنسٹ نے کہا کہ دونوں قائدین باہمی مفادات کے حامل کئی مسائل پر تبادلہ خیال کرینگے تاکہ ہند ۔ امریکہ حکمت عملی شراکت داری کو مزید مستحکم اور مضبوط کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں قائدین معاشی ترقی کی رفتار کو بہتر بنانے اور سکیوریٹی تعاون میں اضافہ کے علاوہ دونوں ملکوں کو دیرپا فائدہ کیلئے اقدامات کے تعلق سے تبادلہ خیال کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ ان قائدین کی توجہ علاقائی مسائل پر ہوگی جن میں افغانستان ‘ شام اور عراق کی موجودہ صورتحال بھی شامل ہے جہاں ہندوستان اور امریکہ کسی مثبت نتیجہ کو یقینی بنانے کیلئے مل کر کام کرسکتے ہیں۔ قومی سلامتی کونسل کی ترجمان کیاٹلن ہیڈن نے کہا کہ ہم وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کے تعلق سے جاریہ ماہ کے اواخر تک مزید تفصیلات پیش کرینگے تاہم یہ حقیقت ہے کہ یہ بات چیت اور مذاکرات دو دن تک جاری رہیں گے جس سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ ‘ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو کتنی اہمیت دیتا ہے ۔ یہ انتخابات میں کامیابی کے بعد سے نریندر مودی کا اولین دورہ امریکہ ہوگا ۔