واشنگٹن۔ 6 مئی (سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ براک اوباما نے عراق کے خودمختار کرد خطہ کے سربراہ سے وائٹ ہاؤز میں ملاقات کی۔ ایک اطلاع کے مطابق صدر اوباما اور نائب صدر جوبیڈن نے مسعود برزانی سے اس موضوع پر بات چیت کی جس کے تحت داعش کے ہاتھوں جن عراقی علاقوں کو کھو دیا گیا ہے، انہیں دوبارہ حاصل کیا جاسکے۔ یہاںن اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ گزشتہ سال ستمبر سے اب تک امریکی قیادت والی اتحادی افواج سے عراق پر زائد از 3,000 فضائی حملے کئے تاکہ دولت اسلامیہ جہادیوں کو وہاں سے پسپا کیا جاسکے۔ زمینی سطح پر بھی صوبہ عنبر میں جنگی خطوط وضع کرلئے گئے ہیں۔ اس کیع لاوہ شمالی شہر موصل میں بھی کرد جنگجو لڑائی میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں کیونکہ یہیں سے دولت اسلامیہ قائد ابوبکر البغدادی نے اپنی خلافت کا اعلان کیا تھا۔ 4,000 تا 6,000 عراقی شہری جن میں اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جو موصل میں دولت اسلامیہ کی قید سے فرار ہوچکے ہیں، انہیں اب عراقی کردستان میں تربیت فراہم کی جارہی ہے تاکہ وہ دولت اسلامیہ سے گھمسان کی جنگ کرتے ہوئے اپنے علاقوں کو دوبارہ حاصل کرسکیں۔