اوباما کی نواز شریف کو دورہ امریکہ کی دعوت

ستمبرمیں اقوام متحدہ اجلاس میں شرکت کے بعد اکٹوبر میں اوباما ۔ شریف ملاقات

اسلام آباد 23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ بارک اوباما نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف کو امریکہ کے سرکاری دورہ پر مدعو کیا ہے جو دراصل نواز شریف کی اُن کوششوں اور پالیسیوں کی سراہنا ہے جو وہ اپنے پڑوسی ممالک بشمول ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کرنے میں صرف کررہے ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی دلچسپ ہوگا کہ اس وقت نواز شریف پر ہندوستان کے ساتھ امن بات چیت کے لئے پاکستان کی طاقتور فوج کا زبردست دباؤ ہے۔ وزیراعظم کے دفتر کے ایک عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ اوباما نے نواز شریف سے خواہش کی ہے کہ وہ جاریہ سال ماہ اکٹوبر کے اواخر تک امریکہ کے سرکاری دورہ پر ضرور آئیں کیوں کہ اسے ایک اہم دورہ سے تعبیر کیا جارہا ہے جو دراصل نواز شریف کی پالیسیوں کا امریکہ کی جانب سے اعتراف ہے۔ مذکورہ عہدیدار نے اپنی شناخت مخفی رکھے جانے کی شرط پر بتایا کہ نواز شریف خطہ میں دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کے لئے پُرعزم ہیں اور چاہتے ہیں کہ ہندوستان کے ساتھ امن مذاکرات کے مثبت نتائج برآمد ہوں تاکہ دونوں ممالک اپنی اپنی معیشتوں کو مستحکم کرسکیں۔ کہا جارہا ہے کہ سرکاری طور پر دعوت نامہ آئندہ چند ہفتوں میں جاری کیا جائے گا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ نواز شریف ستمبر میں بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لئے امریکہ کا دورہ کرنے والے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ایک دیگر ضمنی اجلاس کی موصوف قیادت بھی کریں گے جو قیام امن کے موضوع پر منعقد کیا جائے گا جبکہ اکٹوبر میں ہونے والے دورۂ امریکہ کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سیشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔