اوباما نے مسجد کے قریب کرایہ کا مکان حاصل کرلیا

لندن۔ 28 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر براک اوباما اپنی صدارتی میعاد ختم ہونے کے بعد آئندہ برس جنوری میں وہائٹ ہاؤس سے منتقل ہو کر جس مکان میں سکونت اختیار کریں گے وہ مغربی دنیا کی ایک سب سے بڑی مسجد اور اسلامی مرکز سے زیادہ دور نہیں۔ امریکہ میں نئے صدر کا انتخاب رواں سال 8 نومبر کو ہوگا۔اوباما، ان کی اہلیہ اور دونوں بیٹیاں جس گھر میں قیام کریں گے اس کا ماہانہ کرایہ 22 ہزار ڈالر ہے۔ 1928ء میں تعمیر ہونے والا یہ مکان اس کے حالیہ مالک جو لاک ہارٹ نے 2014 ء میں 52 لاکھ 95 ہزار ڈالر میں خریدا تھا۔ لاک ہارٹ سابق صدر بل کلنٹن کے دور میں وہائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری تھے۔ امریکی دارالحکومت کے علاقے کالوراما میں 8200 مربع فٹ رقبے پر واقع یہ مکان 8 بیڈروم اور 9 بیت الخلاء پر مشتمل ہے۔یہ پرتعیش گھر اسی علاقے میں واقع ’’مرکز اسلامی واشنگٹن‘‘اور اس کی بڑی مسجد سے صرف 325 میٹر کے فاصلے پر ہے اور یہ فاصلہ 4 منٹوں میں طے کیا جاسکتا ہے‘‘۔ امریکی نیوز ویب سائٹThe Daily Caller کے مطابق یہ گھراسکول فرینڈس سڈویل سے بھی گاڑی کے ذریعے 10 منٹ کی مسافت پر ہے جہاں اوباما کی چھوٹی بیٹی ساشا زیرتعلیم ہے۔ جہاں تک امریکی صدر کی بڑی بیٹی مالیا کا تعلق ہے تو وہ فارغ التحصیل ہوچکی ہے اور آئندہ برس ہارورڈ یونی ورسٹی میں داخلے لینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔اسلامی مرکز کے ساتھ ساتھ اوباما کو واشنگٹن کے علاقے کیلوراما میں سلطنت عمان کے سفارت خانے کا پڑوس بھی ملے گا۔

 

ٹرمپ کے بعض خیالات پاگل پن ہیں،آسٹریلوی اپوزیشن لیڈر
کینبرا۔ 28 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیا کے حزب اختلاف کے لیڈر بل شارٹن نے ری پبلکن پارٹی کے ممکنہ صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کے بعض خیالات کو پاگل پن قرار دیا ہے۔ انتخابی مہم کے دوران آسٹریلوی لیڈروں نے امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کو بھی موضوع بنایا اور خاص طور پر ٹرمپ کے تند وتیز بیانات کے بارے میں لب کشائی کی۔ امریکہ آسٹریلیا کا سب سے اہم تزویراتی اتحادی ہے اور آسٹریلوی حکومتیں واشنگٹن میں جس جماعت کی بھی انتظامیہ ہو،اس کے ساتھ مل کر کام کرتی رہی ہیں۔