انیس الغرباء کے 70 بچوں کو اقلیتی اقامتی اسکولس میں داخلے

یتیم بچوں کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی پر توجہ ، تجربہ کی کامیابی پر منصوبہ میں توسیع کی تجویز
حیدرآباد ۔ 7 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : انیس الغربا یتیم خانہ نامپلی کے 70 یتیم بچوں کو مشیر آباد کے اقلیتی اقامتی اسکولس میں داخلہ دلاتے ہوئے یتیم بچوں کو اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دینے کا عملی آغاز ہوگیا ہے ۔ یتیم مسلم بچوں کو میناریٹی ریزیڈنشیل اسکولس میں داخلہ دینے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ حکومت تلنگانہ نے اقلیتوں کے لیے 204 میناریٹی ریزیڈنشیل اسکولس کا قیام عمل میں لایا ہے ۔ ان ریزیڈنشیل اسکولس پانچویں تا ساتویں جماعت کی تعلیم فراہم کی جارہی ہے ۔ تاہم پہلی دوسری جماعت سے یتیم بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے میناریٹی ریزیڈنشیل اسکول سوسائٹی نے مشیر آباد میناریٹی ریزیڈنشیل اسکولس کی عمارت میں پہلی منزل پر ( مونٹیسری اسکول ) قائم کیا ہے ۔ تجربہ کے طور پر انیس الغرباء یتیم خانے کے 70 بچوں کو داخلہ دیا گیا ہے ۔ اگر یہ تجربہ یہاں کامیاب ہوتا ہے تو اس کو ریاست بھر میں توسیع دینے کے بھی امکانات ہیں ۔ انیس الغرباء یتیم خانہ وقف بورڈ کے کنٹرول میں کام کرتا ہے ۔ ڈھائی ماہ قبل چیف منسٹر کے سی آر نے انیس الغرباء یتیم خانہ کا دورہ کرتے ہوئے ہمہ منزل یتیم خانہ کی عمارت تعمیر کرنے کا بھی سنگ بنیاد رکھا تھا ۔ سکریٹری تلنگانہ میناریٹی ریزیڈنشیل سوسائٹی کے سکریٹری بی شفیع اللہ نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر اور محکمہ تعلیم کے عہدیداروں سے منظوری حاصل کرتے ہوئے ریزیڈنشیل اسکولس میں یتیم بچوں کو داخلہ دینے کے عمل کا آغاز کیا ہے ۔ تلنگانہ کے 204 میناریٹی ریزیڈنشیل اسکولس اور 2 ریزیڈنشیل جونیر کالجس میں طلبہ کے قیام کے لیے تمام انتظامات کئے گئے ہیں ۔ ڈپٹی سکریٹری تلنگانہ میناریٹی ریزیڈنشیل اسکولس اعجاز احمد نے بتایا کہ دو تین دن میں یہ تمام اسکولس ریزیڈنشیل کے طرز پر خدمات انجام دیں گے ۔ ان اسکولس کو چلانے میں فنڈز کی کوئی قلت نہیں ہے ۔ سال 2017-18 کے پہلے سہ ماہی کے لیے حکومت نے 65 کروڑ روپئے جاری کردیا ۔ دوسرے سہ ماہی کے لیے بھی بہت جلد مزید 65 کروڑ روپئے جاری ہوجائیں گے ۔۔