’’انکل ! کیا تم ہندو نہیں ہو ؟‘‘ نعرہ کا مطالبہ کرنے والے نوجوانوں کا سوال

دہلی میں پونے کے ڈاکٹر سے ’’جئے شری رام‘‘ کا نعرہ لگانے کا مطالبہ، پولیس کیس درج کرانے سے گریز
پونے ۔ 28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ایک ڈاکٹر نے جو پونے کا متوطن ہے، اس نے آج الزام عائد کیا کہ نئی دہلی میں اس کا سامنا نوجوانوں کے ایک گروپ سے ہوا اور اس سے ’’جئے شری رام‘‘ کا نعرہ لگانے کا مطالبہ کیا گیا۔ ارون بدرے نے کہا کہ یہ واقعہ کناٹ پیلیس کے قریب اتوار کے دن اس وقت پیش آیا جبکہ وہ صبح کی چہل قدمی میں مصروف تھا۔ بدرے وائی ایم سی اے نزد جنتر منتر مقیم تھا اور اسے اسی دن بجنور جانا تھا اور ایک تقریب میں شرکت کرنی تھی جس کا اہتمام انڈین میڈیکل اسوسی ایشن نے کیا تھا۔ اس نے کہا کہ وہ صبح تقریباً 6 بجے وائی ایم سی اے کے قریب چہل قدمی کررہا تھا جبکہ اچانک نوجوانوں کے ایک گروپ سے اس کا سامنا ہوا جنہوں نے اس سے مطالبہ کیا کہ وہ ’’جئے شری رام‘‘ کا نعرہ لگائے۔ وہ پریشان ہوگیا، اس نے صرف نعرہ لگایا، تاہم انہوں نے اصرار کیا گیا کہ میں بلند آواز سے نعرہ لگاؤں، انہوں نے کہا کہ انکل! کیا تم ہندو نہیں ہو؟ بدرے نے کہا کہ یہ واقعہ تھوڑا سا مضحکہ خیز معلوم ہوتا ہے، اس لئے اس نے پولیس میں شکایت نہیں کی۔ نوجوانوں نے اس کو نقصان نہیں پہنچایا اور یہی وجہ ہے کہ اس نے پولیس میں شکایت بھی نہیں کی۔ بدرے نے کہا کہ بعدازاں اس نے ایک صحافی دوست سے اس واقعہ کا ذکر کیا۔ بدرے نے مشترکہ طور پر ایک کتاب بھی تصنیف کی ہے جو طب کے موضوع پر ہے اور اپنے مریضوں کے ساتھ روابط میں اضافہ کوشش کی ہے۔