نئی دہلی ۔ 24 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) انڈین مجاہدین نے مغربی اترپردیش کے مظفرنگر ٹاؤن میں دہشت گرد حملوں کا منصوبہ بنایا تھا۔ دہلی پولیس ذرائع نے بتایا کہ یہاں فرقہ وارانہ تشدد بھڑک اٹھنے کے بعد انتقامی کارروائی کے طور پر یہ منصوبہ تیار کیا گیا تھا۔ انڈین مجاہدین کے کلیدی رکن اعجاز شیخ کو حال ہی میں دہلی پولیس نے گرفتار کیا ہے اور اس کے لیاپ ٹاپ میں ای میل میسج کے ذریعہ یہ انکشاف ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ جامع مسجد اور وارناسی 2010ء بم دھماکوں کے وقت بھی اسی طرح کے ای میل پیامات بھیجے گئے تھے۔ اس ای میل پر عربی میں دستخط ہے جبکہ اس سے پہلے کہ میلس میں بھی ایسی ہی دستخط دیکھی گئی تھی۔ اس میں سلسلہ وار فرقہ وارانہ فسادات کا ذکر کیا گیا۔ ذرائع نے کہا کہ اعجاز شیخ کے پاکستان میں موجود ساتھیوں ریاض بھٹکل اور محسن چودھری نے یہ لیٹر تیار کیا اور اس کی اسکیان شدہ کاپی ذریعہ میل روانہ کی۔ یہ دونوں باٹلہ ہاؤس انکاونٹر کے بعد پاکستان فرار ہوگئے تھے۔ اعجاز شیخ جو محسن چودھری کا برادر نسبتی ہے، اس نے کمان سنبھال لی تھی۔ 27 سالہ اعجاز شیخ نے میڈیا کو نامعلوم میلس روانہ کرتے ہوئے 2010ء میں جامع مسجد اور وارناسی دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اسے دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے مغربی اترپردیش میں سہارنپور ریلوے اسٹیشن کے باہر 5 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ اس پر ہندوستان میں انڈین مجاہدین کارکنوں کی مدد کا الزام ہے۔