انڈین مجاہدین سربراہ تحسین اختر اور دیگر تین مشتبہ ارکان گرفتار

نئی دہلی ۔ 25 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دہلی پولیس نے آج دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین کی عملاً کمر توڑدی اور اس کے سربراہ تحسین اختر عرف مونو کو مغربی بنگال کے ضلع دارجلنگ میں ہند۔نیپال سرحد پر ککرویٹا کے قریب گرفتار کرلیا۔ وہ ہندوستان میں کئی بم دھماکوں کے سلسلہ میں مطلوب تھا۔ 23 سالہ مونو بہار میں دربھنگہ کا ساکن ہے اور احمد سدی بپا ضرار عرف یسین بھٹکل کی گرفتاری کے بعد انڈین مجاہدین کے انڈیا آپریشنس سربراہ کے طور پر کام کر رہا تھا۔ وہ یسین بھٹکل کا قریبی ساتھی تھا اور مختلف ریاستوں میں ہوئے دہشت گرد حملوں کے سلسلہ میں پولیس کو مطلوب تھا۔ اسپیشل کمشنر (اسپیشل سیل) ایس این سریواستو نے آج ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو یہ بات بتائی ۔

اس دوران دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ تحسین اختر اور اس کے ساتھی ضیاء الرحمن نے چند ماہ قبل جئے پور اور جودھپور کا دورہ کیا تھا تاکہ انڈین مجاہدین کے تین ارکان کو دھماکو آلات کی ٹریننگ دی جاسکے۔ پاکستانی شہری وقاص کو ریمانڈ میں دینے کیلئے دائر کردہ درخواست میں دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے کہا کہ وقاص دیگر گرفتار ملزمین محمد مہروف، محمد وقار اظہر عرف حنیف اور ثاقب انصاری عرف خالد کو دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری تفویض کرنے کیلئے راجستھان گیا تھا۔ اس دوران جودھپور پولیس نے انڈین مجاہدین موڈیول کے تین مشتبہ ارکان کو شہر کے مختلف مقام سے گرفتار کیا گیا اور یہ دعویٰ کیا کہ مزید کئی اس طرح کے سیلس مختلف مقامات پر سرگرم ہیں۔ سٹی پولیس کمشنر سچن متل نے بتایا کہ گرفتار شدگان کی برکت علی ، محمد جاوید اور محمد اقبال کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے۔ بہار پولیس نے آج کہا کہ وہ انڈین مجاہدین سربراہ تحسین اختر عرف مونو کو تحویل میں دینے کی خواہش کرے گی ۔ وہ کئی دہشت گرد حملوں بشمول گزشتہ سال نریندر مودی کی پٹنہ ریالی میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں میں مطلوب ہے۔ اے ٹی ایس کے آئی جی پی پریش سکسینہ نے کہا کہ ہم تحسین اختر کو تحویل میں لینے کیلئے کاغذات تیار کر رہے ہیں۔