جکارتہ، یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سابق امریکی صدر بارک اوباما نے اپنے بچپن کے وطن انڈونیشیا کے باشندگان سے مذہب اور ذات و نسل پر مبنی تقسیم پسند سیاست کو ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی سب سے زیادہ مسلم آبادی والے ملک میں تحمل اور فرقہ وارانہ رواداری کی طویل تاریخ رہی ہے جس کو محفوظ رکھا جانا چاہئے ۔ قابل ذکر ہے کہ انڈونیشیا ئی سماج کی تکثیریت پر اس وقت سے سوالیہ نشان لگایا جانے لگا ہے ، جب گزشتہ ماہ جکارتہ کے چینی نسل کے مسیحی گورنر کو توہین مذہب کے الزام میں دو سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ بارک اوبامہ ذاتی دورے پر انڈونیشیا آئے تھے ، جہاں ان کے بچپن کا کچھ عرصہ گزرا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا کے مسلمانوں نے تاریخی طورپر ہندو اور بدھسٹ مندروں کو بچاکر رکھا ہے ۔ جکارتہ میں ایک سامعین کی ایک جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر اوبامہ نے کہا کہ انڈونیشیا ہزاروں جزائر پر مشتمل ملک ہے ، جہاں سیکڑوں زبانیں بولی جاتی ہیں اور جہاں سیکڑوں نسلی طبقات ہیں۔اس لئے یہاں مجھے مختلف مذاہب اور طبقات کے لوگوں کی مختلف آراء و رسومات سے محظوظ ہوکر اور ان کا احترام کرکے خوشی ہوتی ہے ۔