انڈونیشیا میں سیلاب سے 13 افرادہلاک، 2 لاپتہ

24 کروڑ آبادی والے 17 ہزار جزائر متاثر، لاکھوں افراد بے گھر
منڈھ اناؤ 16 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مسلسل کئی دن سے جاری موسلا دھار بارش کے نتیجہ میں انڈونیشیا کے جزیرہ سلاویسی میں سیلاب آگیا اور زمین کھسکنے کے واقعات پیش آئے جن سے کم از کم 13 افراد ہلاک ہوگئے اور لاکھوں افراد محفوظ مقام کی تلاش میں اپنی قیامگاہوں سے فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔ آفات سماوی سے نمٹنے والے ایک عہدیدار نے کہاکہ مقامی شہری سلاویسی صوبہ کے ضلع سنگیہے ملبہ اپنے ہاتھوں سے کھود رہے ہیں۔ پھاؤڑے بھی استعمال کئے جارہے ہیں تاحال کیچڑ سے 2 نعشیں برآمد ہوچکی ہیں۔ دیگر 11 کل سطح آب میں اضافہ کی وجہ سے ہلاک ہوگئے تھے۔ قومی آفت سماوی انتظامیہ محکمہ کے ترجمان سوٹوپو پروہ نگروہو نے کہاکہ ایک ہزار سے زیادہ مکان زیرآب آچکے ہیں کیونکہ صوبہ کے پانچ اضلاع میں دریاؤں کی سطح آب میں اضافہ ہوچکا ہے۔ تقریباً 40 ہزار افراد فرار ہوکر عارضی پناہ گاہوں میں منتقل ہوچکے ہیں۔ بچاؤ کارکن آج بھی دو دیہاتیوں کی تلاش میں مصروف رہے جو سیلاب میں لاپتہ ہوچکے ہیں۔

پولیس اور فوجی ایک ہزار افراد تک پہونچنے کی جدوجہد میں مصروف ہیں جو 3 مضافاتی علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں جبکہ سیلاب سے واحد پُل ٹوٹ چکا ہے جو اِن علاقوں کو باقی ملک سے ملاتا تھا۔ صوبائی سربراہِ محکمہ آفات سماوی انتظامیہ نولڈی لیو نے کہاکہ کئی دن کی بارش کی وجہ سے دریاؤں نے اپنے کنارے توڑ دیئے ہیں۔ کئی مکان اور گاڑیاں سیلاب میں بہہ گئی ہیں۔ صوبہ کے دارالحکومت منڈ اناؤ میں بعض مقامات پر سیلاب کا پانی ایک میٹر بلندی تک پہونچ چکا ہے۔ کئی افراد کیچڑ میں دفن ہوگئے ہیں یا سیلاب میں غرق ہوچکے ہیں۔ اُنھیں اپنے آپ کو بچانے کا وقت نہیں ملا۔ لاکھوں افراد پہاڑی علاقوں میں اور قریبی زرخیز میدانوں میں دریاؤں سے قریب سکونت پذیر تھے۔ موسمی بارش اور اونچی سمندروں موجوں سے حالیہ دنوں میں بڑے پیمانے پر پورے انڈونیشیا کے بیشتر علاقوں میں سیلاب آچکا ہے۔ ایک ہی شہر میں تقریباً 17 ہزار جزیرے متاثر ہیں۔ جن میں 24 کروڑ افراد مقیم ہیں۔