دو ہفتہ قبل 5اگست کے زلزلہ میں 460 افراد ہلاک اور ساڑھے تین لاکھ بے گھر
لومبوک ۔19 اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) انڈونیشیاء کا جزیرہ لومبوک آج 6.3 شدت کے زلزلہ سے دہل گیا ‘ لوگ فرار ہوکر سڑکوں پر جمع ہوگئے ۔ صرف دو ہفتہ قبل ایک زلزلہ سے 460 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ آج کا زلزلہ مغرب ۔ جنوب مغرب بیلانٹنگ قصبہ مشرقی لومبوک میں مرکوز تھا ۔ امریکہ کے ارضیاتی سروے کے بموجب یہ نسبتاً کم گہرے علاقہ پر یعنی صرف 7کلومیٹر کی گہرائی میں مرکوز تھا ‘ فوری طور پر تازہ ترین زلزلہ کے جھٹکے سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔ زلزلہ کی وجہ سے عوام دہشت زدہ ہوگئے اور اپنے گھروں سے فرار ہوگئے ۔ آفات سماوی کے محکمہ کے ترجمان سوٹوپو پروؤٰ نگروہو نے میٹرو ٹی وی پر کہاکہ ابھی جانچ جاری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ زمین کھسکنے کے واقعات کی نیشنل پارک سے اطلاعات ملی ہیں جہاں چہل قدمی کرنے والے سینکڑوں افراد نے کہا کہ وہ ایک آتش فشاں پہاڑ پر جولائی کے اوآخر میں زلزلہ کے بعد پھنس کر رہ گئے تھے ۔ مقامی شہریوں کے بموجب زلزلے کا جھٹکہ مشرقی لومبوک میں شدت سے محسوس کیا گیا ۔ زلزلہ کا جھٹکہ جزیرہ کے دارالحکومت متارم اور پڑوسی تفریحی جزیرہ بالی میں بھی محسوس کیا گیا ۔ دو ہفتہ قبل کم گہرائی کے 6.9 شدت کے زلزلہ کا جھٹکہ 5 اگست کو محسوس کیا گیا تھا جس سے لاکھوں مکان ‘ مسجدیں اور لومبوک کے قریب تجارتی مراکز تباہ ہوگئے تھے ۔ 460سے زیادہ افراد ہلاک اور دیگر لاکھوں زخمی ہوگئے تھے ۔ بدترین متاثرہ علاقہ جزیرہ کا شمالی علاقہ تھا ۔ ایک ہفتہ قبل ایک اور زلزلہ کا جھٹکہ جزیرہ میں محسوس کیا گیا جس سے 17 افراد ہلاک ہوگئے ۔ 5 اگست کے زلزلہ سے ساڑھے تین لاکھ افراد بے گھر ہوگئے تھے ۔ بیشتر افراد سرحد پر قائم کئے ہوئے خیموں میں محوخواب تھے ۔ عارضی پناہ گاہیں تباہ شدہ مکانوں یا تخلیہ کی ہوئی پناہ گاہوں کے قریب قائم کئے گئے ہیں ۔ عارضی طور پر طبی سہولتیں زخمیوں کا علاج کررہی ہیں ۔ بدترین تباہ سڑکیں خاص طور پر جزیرہ کے شمالی علاقہ کے پہاڑی سلسلوں میں دیکھی جاسکتی ہیں اور یہ تباہ سڑکیں امدادی سامان کی تقسیم میں رکاوٹ بن رہی ہیں ۔