انٹر نتائج میں بے قاعدگیوں کے خلاف 11 مئی کو احتجاج

اولیائے طلبا کے ساتھ اندرا پارک پر مظاہرہ کرنے کل جماعتی قائدین کا فیصلہ
حیدرآباد 5 مئی ( این ایس ایس ) کل جماعتی قائدین نے آج فیصلہ کیا کہ وہ 11 مئی کو اولیائے طلبا کے ساتھ اندرا پارک پر احتجاج کرینگے تاکہ حکومت پر دباو ڈالا جاسکے کہ وہ انٹر نتائج میں بے قاعدگیوں کے خلاف کارروائی کرے ۔ ان قائدین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہائیکورٹ کے برسر خدمت جج کے ذریعہ انٹر میڈیٹ نتائج میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کروائی جائیں ۔ اس کے علاوہ طلبا کی خود کشیوں کے واقعات کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ ان قائدین نے سی پی آئی دفتر پر آج ملاقات کرتے ہوئے مستقبل کے احتجاجی پروگرامس پر تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی ناکامیوں کی وجہ سے طلبا کی خود کشی کے واقعات پیش آئے ہیں۔ سکریٹری سی پی آئی چاڈا وینکٹ ریڈی نے الزام عائد کیا کہ طلبا کی خود کشی کے واقعات در اصل کے سی آر حکومت کی جانب سے قتل کے مترادف ہیں۔ انہوں نے چیف منسٹر کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ وہ انٹرمیڈیٹ نتائج میں ہوئی بے قاعدگیوں پر نظر رکھنے کی بجائے اپوزیشن ارکان اسمبلی و قائدین کے انحراف کی حوصلہ افزائی میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ اب تک 26 طلبا نے نتائج کی وجہ سے خود کشی کرلی ہے اور حکومت اپنی ذمہ داری سے فرار حاصل کرنا چاہتی ہے ۔ وینکٹ ریڈی نے حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ گلوبرینا ٹکنالوجیز ایک بلیک لسٹ کمپنی ہے اس کے باوجود حکومت نے کس طرح اس سے معاہدہ کیا ہے ۔ تلگودیشم لیڈر آر چندر شیکھر ریڈی نے اس بات پر عدم مسرت کا اظہار کیا کہ گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے اس مسئلہ کا جائزہ لینے کاتیقن دیا تھا لیکن انہوں نے کچھ بھی نہیں کیا ۔ انٹرمیڈیٹ بورڈ اور عہدیداروں کی غلطیوں اور لاپرواہیوں کی وجہ سے اب بھی طلبا خود کشی کر رہے ہیں ۔ تلنگانہ جنا سمیتی کے صدر پروفیسر کودنڈا رام نے کہا کہ حکومت کے لاپرواہ رویہ کی وجہ سے انٹر نتائج میں بے قاعدگیاں پیش آئی ہیں۔ کدونڈا رام نے یہ جاننا چاہا کہ حکومت نے گلوبرینا ٹکنالوجیز کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی ۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کے جنرل سکریٹری ونود ریڈی ‘ سی پی آئی لیڈر ڈاکٹر سدھاکر اور دوسرے موجود تھے ۔