نتائج میں بے قاعدگیوں پر عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی پر زور ، آل انڈیا سیو ایجوکیشن کمیٹی
حیدرآباد۔2مئی (سیاست نیوز) آل انڈیا سیو ایجوکیشن کمیٹی( اے آئی ایس ای سی ) تلنگانہ چیاپٹر نے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انٹرمیڈیٹ امتحانات کے پرچوں کی جانچ میں دھاندلیوں کی وجہہ سے خودکشی کرنے والے طلبہ کے پسماندگان کو فی کس پچاس لاکھ روپئے کا معاوضہ ادا کرے اور بورڈ آف انٹر میڈیٹ ایجوکیشن ( بی آئی ای) کو خانگیانے کے علاوہ آئوٹ سورسنگ کے عمل پر فوری روک لگائے اور انٹرمیڈیٹ نتائج میںبے قاعدگیوں کے ذمہ داران لوگوں کے خلاف سخت کاروائی کرے۔قدیم پریس کلب حیدرآباد میںمنعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے آئی ایس ای سی کے ریاستی کنونیر پروفیسر پی ایل ویشویشوار رائو نے کہاکہ تعلیمی سال برائے 2018-19 کے لئے جملہ 9.7لاکھ طلبہ نے انٹر میڈیٹ سال او ل او ردوم کے امتحانات میںحصہ لیاتھا جس میں سے تین لاکھ 28ہزار فیل ہوگئے ۔ انہوں نے کہاکہ مذکورہ نتائج نہ صرف طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ ہیںبلکہ تلنگانہ کے تعلیمی نظام پر بھی ایک بہت بڑا سوال کھڑا کررہے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ہزاروں طلبہ کو امتحانات میںحصہ لینے کے باوجود غیر حاضر کردیاگیا۔ پروفیسر پی ایل ویشویشوار رائو نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سال اول کے ٹاپر کو سال دوم میںصفر نشان دیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ دلبرداشتہ ہوکر بیس سے زائد طلبہ نے خودکشی کرلی اس کے باوجود حکومت تلنگانہ بالخصوص چیف منسٹر نے طلبہ سے خودکشی نہ کرنے کی اپیل پر مشتمل بیان بھی جاری نہیں کیا۔ انہوںنے کہاکہ ان تمام واقعات اور غیرذمہ دارانہ نتائج کی ذمہ داری خانگی ادارے گلوبرینا پر عائد ہوتی ہے جس کا پہلے سے ہی مجرمانہ ریکارڈ ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ متحدہ جدوجہد ہی طلبہ کے ساتھ انصاف کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔