خود کشی کرنے والے طلبہ کے افراد خاندان کو معاوضہ کا مطالبہ ، ڈاکٹر کے نارائنا اور دیگر قائدین گرفتار
حیدرآباد۔16مئی (سیاست نیوز)کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا گریٹر حیدرآباد نے جمعرات کی دوپہر انٹرمیڈیٹ نتائج میںدھاندلیوں کے خلاف سیاہ لباس میںاحتجاج مارچ کی کوشش کی جس کو مقامی پولیس نے ناکام بنادیا۔ تفصیلات کے مطابق سی پی آئی کے قومی سکریٹری کے نارائنا کے بشمول ‘ سی پی آئی گریٹر حیدرآباد جنرل سکریٹری ای ٹی نرسمہا اور دیگر اس ریالی میں شامل ہوئے تھے ۔ سینکڑوں خواتین بھی ریالی میںشریک تھے مگر پولیس نے احتجاجیوں کو آگے جانے نہیںدیا اور ریالی کے آغاز کے ساتھ ہی ڈاکٹر کے نارائنا کے بشمول پارٹی کے دیگر قائدین اورکارکنو ں کو حراست میںلے کر مشیر آباد پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔ گرفتاری سے قبل میڈیاسے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر کے نارائنا نے انٹر میڈیٹ نتائج سے دلبرداشتہ طلبہ کی خودکشی کا حکومت تلنگانہ اور محکمہ تعلیم کو ذمہ دار ٹہرایا۔ انہوں نے کہاکہ 2012میں جب کاکیناڈا میں گلوبرینا نامی ادارے پر مقدمہ درج کیاگیاتھا اس کے باوجود حکومت تلنگانہ کو کیاضرورت تھی کہ دوبارہ اسی کمپنی کو پرچوں کی جانچ امتحانات کے انتظامات پورے کرنے کی ذمہ داری تفویض کی گئی ۔ ڈاکٹر کے نارائنا نے شدید برہمی کا اظہا رکرتے ہوئے کہاکہ اتنی بڑی تعداد میں طلبہ کی خودکشی کے باوجود حکومت کی جانب سے پسماندگان سے اظہار ہمدردی میں ایک بیان تک جاری نہیںکیاگیا ہے ۔ ای ٹی نرسمہا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ جب تک حکومت تلنگانہ ناکام طلبہ کے ساتھ انصاف اور خودکشی کرنے والے طلبہ کے پسماندگان کو معقول معاوضہ ادا نہیںکرتی تب تک ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔