سی بی آئی سے تحقیقات کا مطالبہ ، 50 لاکھ روپئے ایکس گریشیا پر زور
حیدرآباد۔/4 مئی، ( پریس نوٹ ) فیروز خاں قائد کانگریس پارٹی نے انٹر نتائج میں بے قاعدگیوں کی وجہ سے خودکشی کرنے والی انامیکا کے گھر پہنچ کر افراد خاندان کو پرسہ دیا اور کہا کہ کانگریس پارٹی احتجاج جاری رکھے گی۔ فیروز خاں نے کہا کہ طلباء ملک کا مستقبل ہوتے ہیں۔ والدین اس لئے ا نہیں تعلیم سے آراستہ نہیںکرتے ہیں کہ ایک دن وہ اپنے نونہالوں کی نعش دیکھیں بلکہ ایک خوش و خرم زندگی کے متمنی رہتے ہیں۔ کیا ہمارے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ یہ بھول گئے ہیں کہ انہیں طلباء کی کٹھن جدوجہد اور محنت کی وجہ سے تلنگانہ ایک حقیقت نظر آرہا ہے۔ شریمتی سونیا گاندھی نے انہیں طلباء کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے ریاست تلنگانہ کو منظوری دی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چیف منسٹر واقعی سنہری تلنگانہ بنانا چاہتے ہیں تو خودکشی کرنے والے طلباء کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے50 لاکھ روپئے ایکس گریشیا جاری کریں اور آئندہ ایسی بے قاعدگیوں کی روک تھام کیلئے موثر کارروائی کی جائے گی۔ فیروز خاں نے مزید کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان انٹر بے قاعدگیوں کے پیچھے کے ٹی راما راؤ بھی برابر کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹر بے قاعدگیاں بہت بڑا اسکینڈل ہے جس کی سی بی آئی انکوائری بھی ضروری ہے۔ عدالتی انکوائری بھی کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بورڈ میں خاطیوں کے خلاف دفعہ 304B کے تحت ایف آئی آر درج کرتے ہوئے مقدمہ چلایا جانا چاہیئے بصورت دیگر فیروز خاں نے کہا کہ احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی اور جب تک طلباء کو انصاف نہیں ملے گا ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ فیروز خاں نے مزید کہا کہ بورڈ آف انٹر میڈیٹ عہدیداروں کے خلاف کارروائی نہیں کرنے کی وجہ یہ ہے کہ نتائج کا کام 2018 سے گلوبرینا نامی کمپنی کو دیا گیا جس کے ایم ڈی راجو ہیں۔ یہ خاص طور پر کے ٹی آر کے دوست ہیں اس لئے بے قاعدگیوں کو معمولی غلط قرار دے کر نظرانداز کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ 1000 کروڑ کا اسکینڈل ہے ۔ جب تک انصاف نہیں ہوگا خاموشی نہیں بیٹھا جائے گا۔