ایک منٹ کی تاخیر پر بھی امتحان ہال میں داخلہ کی اجازت نہیں دی جائے گی ‘ نقل نویسی روکنے اقدامات
حیدرآباد ۔ 26فبروری ( سیاست نیوز) انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا آغاز 28فبروری ہورہا ہے اور متعلقہ محکمہ کے عہدیدار امتحانات کے انعقاد کیلئے درکار انتظامات کیت کمیل کرچکے ہیں اور کالجس میں طلبہ کو امتحانات کی تیاری کرائی جارہی ہے ۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں دونوں اضلاع حیدرآباد و میڑچل میں 3,87,167 طلباء و طالبات انٹر امتحانات میں حصہ لیں گے جس کیلئے 438 امتحانی مراکز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ ایک سنٹر میں کم از کم 300 اور زیادہ سے زیادہ 800طلباء وطالبات امتحانات لکھ سکتے ہیں ۔ طلبہ کی تعداد کے مطابق نگران ممتحین کے تقررات بھی کئے جاچکے ہیں ۔ ویب سائیٹس پر ہال ٹکٹس جاری کئے گئے ہیں ۔ جنہیں امیداور ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں ۔ ان پر متعلقہ کالج پرنسپل کی دستخط لازمی نہیں ہوگی ۔ کیونکہ بعض خانگی کالجس کی جانب سے طلبہ کی جانب سے فیسوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے طلبہ کو پریشان کرنے کی اطلاعات ملی تھیں ۔ اسی وجہ سے ڈاؤن لوڈ کردہ ہال ٹکٹس پر پرنسپل کی دستخط کو غیر ضروری قرار دیا گیا ہے ۔ علاوہ ازیں عہدیداران نے امتحانات میں اجتماعی نقل نویسی کو روکنے کیلئے سخت نگرانی کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس مرتبہ امتحانات کی نگرانی کو سخت کرتے ہوئے امتحانی مراکز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں ۔ طلباء امتحان گاہ میں داخل ہونے کے بعد امتحان کا وقت ختم ہونے پر ہی باہر آسکتے ہیں اور متعینہ وقت کے اختتام سے قبل امتحان گاہ سے باہرجانے کی بالکل اجازت نہیں دی جائیگی اور تمام امتحانی مراکز کے پاس سیکشن 144 لاگو کرتے ہوئے قریبی زیراکس سنٹرس کو بھی بند رکھنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔ بورڈ کو اس بات کی شکایات ملی ہیںکہ بعض لوگ دوران امتحان ٹائیلٹ جانے کے بہانے بلو ٹوتھ کے ذریعہ سوال پرچوں کا افشاء کررہے ہیں ۔ اس وجہ سے دوران امتحان طلبہ کو ٹائیلٹ جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔طلبہ کو امتحانی مراکز میں صبح 8:15 سے داخلہ کی اجازت دی جائے گی ۔ طلبہ کو مقررہ وقت سے پہلے حاضر رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ آر آئی او حیدرآباد بی جیہ پردا نے کہا کہ والدین اپنے بچوں کو ایک گھنٹہ قبل ہی امتحانی مراکز پر پہنچائیں‘ کیونکہ شہرمیں ٹریفک کے مسائل درپیش ہوسکتے ہیں اور متعینہ وقت سے ایک منٹ بھی تاخیر سے آنے والے طلبہ کو امتحان ہال میں داخلہ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔