اننت ہیگڈے کے تبصرہ پر لوک سبھا میں اپوزیشن کا ہنگامہ

دستور ہند اور معمار دستور کی توہین کا حکومت پر الزام، حکومت کی تردید ، لوک سبھا کی کارروائی ملتوی

نئی دہلی ۔ 27 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن نے آج عملی اعتبار سے لوک سبھا کی کارروائی مفلوج کردی۔ وہ مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے کے متنازعہ تبصرہ پر جو سیکولرازم اور دستورہند کے بارے میں کیا گیا تھا، ان کی برطرفی کا مطالبہ کررہے تھے جبکہ حکومت ایسا معلوم ہوتا تھا کہ ان کے تبصرہ سے دوری اختیار کرچکی ہے۔ ایوان میں اس مسئلہ کو اٹھایا گیا جس کے دوران کارروائی بار بار ملتوی کی جاتی رہی۔ لوک سبھا میں کانگریس کے قائد ملک ارجن کھرگے نے کہا کہ مرکزی وزیر نے سیکولرازم کی تائید کو نامعلوم ولدیت کے بچے کی تائید سے تقابل کیا تھا۔ علاوہ ازیں دستور ہند کے معمار باباصاحب امبیڈکر کی توہین کی تھی۔ ان کے تبصرہ کو مکمل طور پر ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کانگریس کے قائد نے مزید کہا اگر ہم سب جو سیکولر افکار کے ساتھ پیدا ہوئے ہیں، اپنے والدین کی اولاد نہیں ہیں۔ مرکزی وزیر کے تبصرہ کا یہی مطلب معلوم ہوتا ہے۔ کانگریس ارکان نے بھی پوسٹرس کی نمائش کرتے ہوئے ہیگڈے کی فوری برطرفی کا مطالبہ کیا۔ وہ وزیرمملکت برائے فروغ مہارت و صنعتی کاری ہیں۔ کھرگے نے الزام عائد کیا کہ ہیگڈے نے دستور ہند کے معمار بی آر امبیڈکر کی بھی توہین کی ہے۔ انہوں نے اپنے تبصرہ میں کہا تھا کہ ہم اس کو ’’تبدیل‘‘ کرنے کیلئے برسراقتدار آئے ہیں۔ اپوزیشن کے شوروغل کے نتیجہ میں ایوان کی کارروائی کئی بار ملتوی کی گئی۔ کھرگے کے تبصرہ پر مایوس مرکزی وزیر برائے پارلیمانی امور اننت کمار نے دعویٰ کیا کہ کانگریس قائد ہیگڈے کے بیان کو مسخ کرکے پیش کررہے ہیں تاہم انہوں نے ہیگڈے کے تبصرہ کا دفاع کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ کوئی تبصرہ کیا۔ کانگریس فرضی سیکولرزم میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ دستور ہند ہماری قومی خطاب ہے۔

ہم اس کے اور سیکولرازم کے پابند ہیں۔ کانگریس کو ہمیں سیکولرازم کا درس دینے کی ہوئے ضرورت نہیں۔ انہوں نے اپوزیشن سے خواہش کی کہ ایوان کی کارروائی میں خلل اندازی نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے بابا صاحب امبیڈکر کو انتخابات میں مقابلہ کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ انہیں جن سنگھ نے راجیہ سبھا میں لایا تھا۔ انہوں نے امبیڈکر کے ورثے کے تحفظ کیلئے حکومت کے کئے ہوئے اقدامات کی ایک فہرست پیش کی۔ کمار نے کہا کہ اپوزیشن حکومت پر بندوقیں تان رہی تھی کیونکہ اس نے پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس منعقد نہیں کیا تھا اور جب یہ اجلاس طلب کیا گیا تو وہ کارروائی میں خلل اندازی کررہی ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے ہیگڈے کے خلاف نعرہ بازی کے دوران انہوں نے یہ تبصرہ کیا۔ جب کئی بار التوا کے بعد ایوان کی کارروائی 2:45 بجے دوپہر شروع ہوئی تو بعض ارکان ایوان کے وسط میں داخل ہوگئے اور پوسٹرس لہرانے لگے۔ اسپیکر سمترا مہاجن نے ایوان کے قواعد کی یاد دہانی کی۔ بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ این کے پریمی چندرن نے کارروائی کے التوا کا مطالبہ کیا جبکہ مرکزی وزیرفینانس ارون جیٹلی نے جی ایس ٹی ترمیمی بل متعارف کیا۔ ایوان میں شوروغل کے مناظر دیکھے گئے جس پر بی ایس پی رکن پارلیمنٹ نے کارروائی ملتوی کردینے کا مطالبہ کیا۔ اسپیکر سمترا مہاجن کی جانب سے شوروغل نہ کرنے کی متعدد اپیلوں کے باوجود 20 ارکان نے ایوان کے وسط میں اپنا احتجاج جاری رکھا۔ بلارکاوٹ احتجاج جاری رکھنے پر سمترا مہاجن نے ارکان سے اپنی نشستوں پر واپس ہوجانے کی اپیل کی۔ کانگریس ارکان نے ہیگڈے کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرہ بازی جاری رکھی جبکہ ٹی آر ایس ارکان بھی پلے کارڈس لہراتے ہوئے ان کے ساتھ شامل ہوگئے۔ انہوں نے تلنگانہ میں ایک علحدہ ہائیکورٹ کا مطالبہ کیا۔ شیوسینا کے ارکان پاکستان کے خلاف اور جادھو کے ارکان خاندان کے ساتھ پاکستان کے رویہ کے خلاف نعرہ بازی کررہے تھے۔ وقفہ سوالات کے دوران کانگریس کے قائد برائے لوک سبھا کھرگے نے بھی مختصر وقت تک تبصرہ کے خلاف نعرہ بازی کی۔